اسلامآباد میں بننے والے بھگوان شری کرشنا مندر کا ہندو پنچائت کی جانب سے جاری چودیواری کی تعمیر کا کام سی ڈی اے حکام نے بند کروا دیا ھے۔ سی ڈی اے حکام نے کام روکنے کے لیے کوئی تحریری نوٹس نھیں دیا۔
جن سے اسلام آباد میں ایک مندر برداشت نہیں ہوتا، وہ – کہتے ہیں کہ اقلیتوں کو سب سے زیادہ حقوق ہم نے دیئے ہین – افسوس پاکستان میں پاکستانیوں کو اپنے دارالحکومت میں مندر تعمیر نہیں کرنے دیا جا رہا – ہم نے ووٹ اس تبدیلی کیلئے نہیں دی تھی ۔ – مندر یہی بنے گا ہم سب اپنے بھائیوں کیساتھ ہیں
اسلامی ریاست میں غیر مسلموں کو حق ہے کہ جہاں انکی آبادی کے لئے ضروری ہو وہ اپنی عبادت گاہ برقرار رکھیں اورپاکستان جیسے ملک میں جو صلح سے بناہے وہ ضرورت کے موقع پر نئی عبادت گاہ بھی بنا سکتے ہیں
اسلام نے خود نے مذہبی آزادی دی ہوئی ہے پھر بھی یہ جذباتی طبقہ باز نہیں آتا۔ – یہ قائد کا پاکستان ہے…اقلیتوں کا تحفظ اور ان کے حقوق کا خیال رکھنا چاہیے
بلکل پاکستان اقلیتوں کےلئے گلدستہ ہے – مگر قانون بھی سب کے لیے برابر ہوتا ہے۔۔ بھارت کی طرح کچھ گرایا نہیں گیا۔۔ منظوری تک روکا گیا ہے۔۔ ایسے معاملے کو ہوا دینے والوں کو سوچنا چاہیے کہ ہمارے ملک میں اقلیتوں کے بھی وہی حقوق ہیں جو ہر شہری کے ہیں
نقشہ پاس کروا لیجیئے۔۔ کام دوبارہ شروع کر لیں۔۔مندر کی تعمیر سے آپ کو روکا نہیں گیا۔۔ قوائد کے تحت کام جاری رکھنے کا کہا گیا ہے
افسوس، جب تمام غیر مسلموں سے انکم ٹیکس سمیت تمام ٹیکس اسی پاکستان کے پیسوں میں جمع ہو رہے ہیں تو مندر بھی تو اسی پیسے سے بن رہا ہے نہ کے کسی کے زاتی پیسوں سے تو پھر کسی کو تکلیف بھی نہیں ہونی چاہیے ۔۔
اگر پاکستانیوں کے مندر کی تعمیر میں کسی مُلا، افسر شاہی، سیاست دان یا اوریا مقبول جان جیسے شیطان نے رکاوٹ ڈالی تو اس مُلک کے لاکھوں باشعور اپنے پاکستانی ہندو بھائیوں کے ساتھ مل کر سڑکوں پر آئے گا۔ مجھے یقین ہے کہ یہ مندر بن کر رہے گا۔
آپ نے تو خام خاہ اس گدھے راجے سےأمید لگا رکھی تھی جوپارلیمینٹ میں کھڑےہوکر أسامہ کوشہید کا درجہ دیتاہےوہ کیسے ایک مندر تعمیر کرنےدیگا؟یقین جانیے یہ فتوی بھی اس عمرانڈو نے جاری کروایا ہے تاکہ اسکو مندرتعمیرنہ کرنےکاجوازمل سکے۔
دین کو خطرہ مندر سے نہیں یہ تو پہچان ہے کافروں کی
دین کو خطرہ شراب خانے سے ہے جہاں لائن میں لگے ہیں مسلمان بھی
Be the first to comment on "بھگوان شری کرشنا مندر اسلامآباد"