نظر ہو خواہ کتنی ہی حقائق آشنا، پھر بھی
ہجومِ کش مکش میں آدمی گھبرا ہی جاتا ہے
سمجھتی ہیں مآلِ گل، مگر کیا زورِ فطرت ہے
سحر ہوتے ہی کلیوں کو تبسم آ ہی جاتا ہے
کیا اعلی عدلیہ اپنی جبیں پر لگے داغ کو جج ارشد ملک کی دی گئی سزاؤں کو کالعدم قرار دیکر دھونے کی کوشش نہیں کرے گی ؟ایک خائن جج کے غلط فیصلے کا کفارہ ادا کر کے متاثرین کے دکھوں کا مداوہ کون کرے گا ؟
پہلے دن سے کہتے تھے کہ نوازشریف کی نااہلی، سزائیں سب ایک پلان پیٹرن کے ساتھ ہوا۔ کل ایک سابق سپریم کورٹ کے جج نے پول کھولے تھے تو آج لاہور ہائی کورٹ نے نوازشریف کو سزا سنانے والے جج کو برطرف کر دیا۔اب احتساب عدالت کے فیصلہ کی کیا اہمیت رہ گئی؟
ایک بار پھر سرخرو ہوا ہے نواز
ویڈیو زدہ جج ارشد ملک کو برطرف کیے جانے کے بعد نوازشریف کو سنائی گئی سزا پر سوال اٹھ گئے. وازشریف کا فیصلہ ری ٹرائل کی طرف نہیں جائے گا سپریم کورٹ نے آرڈر کیا کہ 3ریفرنس دائر کردیں ،میں یہ کب سے کہ رہا ہوں سپریم کورٹ سے بہت بڑی غلطی ہوئی ہے سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر
اہورہائیکورٹ کے فیصلے نے احتساب کے عمل کو مزید واضح کردیا، ثابت ہوا کہ سابق وزیراعظم کے خلاف فیصلے دباؤ کی بنیاد پر کئے گئے تھے،عدالت نوازشریف کے خلاف فیصلوں کو کالعدم قرار دیں – جمہوریت کی مضبوطی کیلئے آزاد عدلیہ اور آزاد میڈیا ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں،آزاد عدلیہ کے بغیر جمہوریت پروان نہیں چڑھ سکتی،جج کا دباؤ میں آنا پورے نظام پر سوالیہ نشان بن جاتا ہے،لاہور ہائیکورٹ کے تمام ججز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے حق پر مبنی فیصلہ دیا
جمہوری لوگ سدا جیو آپ لوگ حق بات کہنے سے نہیں ڈرتے – خلاقی لحاظ سے جج ارشد ملک کے نواز شریف کے بارے فیصلے کی کوئی اہمیت نہیں رہی، اس فیصلے کا جنازہ نکل چکا ہے، مسلم لیگ ن اس فیصلے کو قبول نہیں کرے گی:
ج ارشد ملک کی برطرفی کےبعد
میاں نواز شریف کی متنازعہ سزا کی کوٸ اخلاقی یا قانونی حیثیت باقی نہیں بچی
تاریخ اور عوام نےاس فیصلہ کو کبھی تسلیم کیا نہ آئیندہ تسلیم کیا جائیگا
یہ جابرانہ فیصلےکالعدم ھوکر رھینگے
قوم کے محسنو ں اور خدمت گاروں کی تضحیک ھماری بدقسمت روایت ھے
رشد ملک اگر بدعنوان شخص بھی ہے لیکن پھر بھی کسی کے سامنے یہ کہنے کی جرت تو کی کہ ان سے زبردستی نوازشریف کے خلاف فیصلہ لیا گیا۔
باقی جن فرشتوں سے نوازشریف کو سزائیں دلوائی گئیں وہ مستقبل میں کتابیں لکھے نگے۔ جب ان کے فیصلوں کے نتائج پوری قوم بھگت چکی ہو۔
شاہد خاقان عباسی جب وزیراعظم تھے تو ایک بات بار بار دہراتے تھے کہ ان عدالتوں سے میاں صاحب کو انصاف نہیں ملے گا لیکن وقت ثابت کرے گا یہ فیصلے غلط ہیں۔عباسی صاحب کی بات سو فیصد درست تھی
جو حق پہ ہے جو سچ پہ ہے