اہل پنجاب جتنا بھی زور لگا لیں۔ خواہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کی اکثریت التجا کرتی رہے’ عثمان بزدار سبکدوش نہیں ہوں گے۔ جب بھی ہوے’ گرفتار ہی ہوں گے۔ فرد جرم مرتب ہو رہی ہے۔ ایجنسیوں کے پاس اخبار نویسوں سے زیادہ اور ظاہر ہےکہ مصدقہ معلومات ہیں۔
اب تو یہی کہہ سکتا ہوں۔
خواب دیکھنے بند کر دیں
کیا آپ وجہ جانتے ہیں؟ کیا وہ استخارے والے وزیراعلی ہیں؟ – رانا صاحب اسے سیاستدانوں نے وزیراعلی بنایا لہذا سیاستدانوں کو ہی چاہیے کہ اسے اتاریں یہ حق اور کسی کے پاس نہیں
وزیراعلی کسی بھی پارٹی کا ہو لیکن ایجنسیوں کا رول نہیں ہونا چاہیے جب ہم #ووٹ_کو_عزت_دو کی بات کرتے ہیں تو یہ صرف مسلم لیگ ن نہیں سب کے ووٹ کی عزت ہونی چاہیے. کس نے عثمان بزدار کو ووٹ دیا تھا؟ حتی کہ کسی یوتھئے نے بھی نہیں ۔
اصلی ڈگریوں والے کریم کار چلا رہے ہیں۔۔۔۔
جعلی ڈگریوں والے جہاز اْڑا رہے ہیں۔۔۔
بغیر ڈگریوں والے اسمبلیاں چلا رہے ہیں۔
ہمارے ملک کی تباہی کی سب سے بڑی وجہ انصاف کا فقدان ہے۔ ہماری عدالتیں نااہل ہیں۔ جو قانون انصاف نہ دے سکے اس کو تالہ لگا دینا چاہئے کس کس کا رونا روٻں گے آپ جہان وزٻر قانون پنجاب راجہ بشارت اپنے اختٻارات کا ناجائز استعمال کر را ے اور پولٻس اشتھارٻوں کو گرفتار نٻی کر رئ
فرد جرم کیا صرف انہی کیلئے مرتب ہو رہی ہے یا اور وزراء و مشیران کی بھی تیار ہو رہی ہے اور ان سب کے باوجود وزیراعظم کے ایماندار ہونے کے دعوی کی کیا حیثیت ہے؟ – پہلے لگتا تھا کہ لوگ صرف تنقید برائے تنقید کر رہے ہیں لیکن یقین ہو چلا ہے بزدار بشریٰ بی بی کی سلیکشن ہے
ایجینسیوں کا کیا اب یہی کام رہ گیا ہے کیا, ایف آئی یا نیب کچھ کرتی ہیں جب کوئی کمپلین ہوتی ہے یا کرپشن کی خبر اخبار میں آئے – اچھی بات ہے شائد ایسے ہی ہماری جان چھوٹ جائے – اگر ایجنسیاں اپنا کردار ادا کرتی تو الطاف حسین۔ عزیر بلوچ وغیرہ نہ بنتے۔ ملکی نقصان ہونے سے پہلے انجام کو پنہچ جاتے
حیرانی کی بات یہ ہے لوگ اس بات کا دفاع کرتے ہیں جب شحصیت پرستی اس انتہا پر ہو کے غلطی کا دفاع کیا جائے تو ان میں اور پرانی حکومت میں کیا فرق ہے پنجاب میں آنے والے سیاسی نظام میں پی ٹی آئی اس کو خمیازہ بھگتنا پڑے گا کیونکہ اقتدار کا فیصلہ پنجاب کرتا ہے
قبال ٹاؤن میں مون مارکیٹ کا چوک چاروں اطراف سے بند ہے اسکیم موڑ سے سیدھا شیخ زید جانے والی ٹریفک مارکیٹ کے بعد چوک سے بائیں طرف مڑ ے گی پھر فلٹر سے دائیں طرف جائے گی جبکہ شیخ زید کی طرف سے آنے والی ٹریفک بھی پہلے لیفٹ کھاڑک کی طرف مڑے گی پھر فلٹر دائیں ہو کر سیدھی جائے گی۔ – بتائیں یہ کونسا نظام ہے ؟
ایجنسیوں کے پاس جو بھی معلومات ہوں یقینا اسرائیل میں کاروبار کرنے والوں سے لے کر معاشی دہشت گردوں اور قاتلوں سے بڑھ کر معلومات نہیں ہونگی، جس دن ایجنسیوں نے ان پر ہاتھ ڈالا اس دن اگر بزدار بھی “جھونگے” میں پھانسی لگ گیا تو کوئی غم نہیں ہوگا
کپتان نے حکومتی اننگز کا آغاز ہی غلط بندے کو لگا کر کیا، تب ہی معلوم پڑ گیا تھا کے بیل منڈھے نہیں چڑھنے لگی- قابلیت، معیار اور اہلیت بھی کوئی چیز ہوتی ھے! آج عوام بھٹو، ضیا الحق، بینظیر، نوازشریف، مشرف اور زرداری کو کوستے ہی ہیں، سو خان کو بھی کوسیں گے
آپ کو یاد ہو گا کہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا فیصلہ کتنی تاخیر سے ہوا تھا۔ ہم سمجھتے رہےکہ بہترین بندے کے انتخاب کے لۓ مشاورت کا عمل جاری ہے ۔۔۔۔۔ لیکن – وہ بیچارا تو معصوم سا بندہ جو بات تک نہیں کر سکتا اُن کو گرفتار کرنے سے ایجنسیوں کو فائدہ نہیں بلکہ بد دعا کی شکل میں نقصان ہی ہو گا