حکومت اتنی ڈھٹائی سےجھوٹ بولتی اورلوگوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کرتی ہے کہ نیب قانون میں ترمیم کامسودہ سامنے آنے پہ رنگےہاتھوں پکڑی جائے توشفقت محمود جیسےوضع دارلوگ بھی دروغ گوئی سےکام لیتےہوئےکہتے ہیں کہ چئیرمین نیب کی توسیع کی تجویز نہیں دی تھی کلیریکل غلطی ہوگی
شہباز گل سے جب شاہزیب خانزادہ نے باجوہ صاحب کے گاڑی کی قیمت پوچها تو کہا صفر کا مسئلہ ہے اور ٹال مٹول کرکے نکل گیا۔ ان لوگوں میں غیرت نام کا کوئی چیز ہی نہیں ہے۔ – یہ حکومت ڈھٹائی سے جھوٹ بولنے کی عادی ہے۔اور اپوزیشن بھی خاموش تماشائی۔۔ ہر دن ان کو ایکسپوز کرنا چاہیئے پاکستانی عوام کو
بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی – یہی شفقت محمود حکومت بھی گروائےگا – آپ کو شفقت محمود کدھر سے وضع دار نظر آتا ھے ؟
ھر پروگرام میں بیٹھ کر جھوٹ پر جھوٹ بول رھا ھوتا ھے وہ شخص
خُدا کی محبت کو فنا کون کریگا؟
سبھی بندے نیک ہوں تو گناہ کون کریگا؟
اے خُدا میرے دوستوں کو سلامت رکھنا
ور نہ میری سلامتی کی دُعا کون کریگا
اور رکھنا میرے دُشمنوں کو بہی محفوظ
ورنہ میری تیرے پاس آنے کی دُعا کون
کریگا۔۔۔۔!!!
تین برس قبل آج کے دن ہزاروں ارب روپے کرپشن پر سنائے گئے اقامے والے نااہلی کے فیصلے نے دنیا کی تاریخ بدل دی تھی اور آج پاکستان موجودہ ”تاریخ” میں آپ کے سامنے ہے۔
اگر ابھی تک برسر روزگار ہیں تو سجدے میں گر جائیں اور بلاؤں کو ٹالنے کے لیے صدقہ دیں۔
ڈالر 170 روپے کے قریب پہنچ چکا ہے,پیداواری اہداف میں بری طرح ہم ناکام ہوئے ہیں گندم کی شارٹیج کا سامنا ہے گندم امپورٹ کرنا پڑرہی ہے چینی کی قیمت 100 روپے تک پہنچ چکی ہے.پاکستان کی تاریخ میں اتنی بدترین گورننس عوام نے پہکے کبھی نہیں دیکھی
میڈیا نے ایسا ماحول بنا دیا ہے کہ لگتا ہے کہ بارش ہوتی ہے تو صرف سندھ میں ہوتی ہے، کرونا پھیلاتا ہے توصرف سندھ میں پھیلتا ہے، بیڈ گورننس ہے تو صرف سندھ میں ہے،بھوک اور افلاس بڑھ رہا ہے تو صرف سندھ میں بڑھ رہا ہے
اسطرح کے جعلی ہتھکنڈے صوبائیت کو ہوا دیتے ہیں،نفرتوں کو بڑھاتے ہیں
تحریک انصاف حکومت کے پاس کوئی پلاننگ نہیں انہوں نے روپے کی قیمت کا بیڑہ غرق کردیا جسکی وجہ سے مہنگائی کا طوفان آگیا ہے
ادویات آٹا چینی کسی چیز کو انہوں نے نہیں چھوڑا
چند گھنٹوں کی بارش نے پشاور میں ان نااہلوں کی حکومت کی تمام ناکامیاں واضح کر دی۔ 7 سالوں میں انہوں نے عوام کے لئے کچھ نہیں کیا۔ BRT منصوبہ آج بھی ان کو منہ چڑاتا نظر آ رہا ہے۔ خان صاحب کام کر کے دکھانے اور باتیں کرنے میں فرق ہے۔ ہم نے الحمدللہ عوام کی خدمت کی۔
Be the first to comment on "حیراں ہوں دل کو روؤں کہ پِیٹوں جِگر کو میں"