یہ کیاہے؟

یہ کیاہے؟

1-11-2016:پانامہ کیس کی سماعت شروع ہوئی۔
5-5-2017:وٹس ایپJITکی تشکیل عمل میں آئی۔
16-6-2017:JITپرفون ٹیپ کرنےکاالزام عائدہوا۔
10-7-2017:JITرپورٹ عدالت میں پیش ہوئی۔
28-7-2017:منتخب وزیراعظم تاحیات نااہل قرارپائے۔
31-7-2020:JITرپورٹ عدالتی ویب سائٹ سےغائب ہوگئی۔
یہ کیاہے؟

سکرپٹ رائیٹر بڑا چالاک تھا جنوبی اور وسطی ایشیا میں کھیلے جانے والی گیم سے پاکستان کو آوٹ کرنے کیلئے سلو موشن بندوبست کیا گیا تھا ۔کڑکی میں دانہ نوازشریف مگر سر کسی اور کا پھنس گیا ہے ۔جب دھول بیٹھے گی تو چودہ طبق روشن ہو جائیں گے۔ جس ملک میں جیتے جاگتے گوشت پوست کے انسان غائب ہو جاتے ہوں وہاں
ایک JIT رپورٹ کا غائب ہوجانا بڑی بات ہے کیا؟

پاناما سے چل کر بات اقامہ پر ٹھہر گئ. پاناما کيس بھی غائب وزير اعظم بھی غائب اب JIT رپورٹ کو کيا کرنا – ابھی تو یہ فیصلہ بھی غائب ہوگا دیکھنا یہ ہے کیا فیصلہ دینے والوں کو شرم بھی آئے گی کہ نہیں یا مولوی تمیز الدین کی روایت کو برقرار رکھا جائے گا

فیصلہ سرینا ھوٹل سے آیا تھا، کھوسہ کی سربراہی میں 5 ججوں کے بنچ نے فیصلے پر انگوٹھے لگا کر فیصلہ سنا دیا تھا۔ – ایک وکیل نے پانامہ فیصلے کا حوالہ دیا تو جسٹس صاحب نے ناراضگی کا اظہار کیا اور خاموش کرا دیا۔

مرشد کے کیا قسمت پائی ہے ہم نے
غدار بھی ہم
خوار بھی ہم
بے روزگار بھی ہم
لاچار بھی ہم
امیر اتنے کے
دنیا کی مہنگی ترین فوج
بھی
ہم غریب عوام پالتے ہیں
ہمیں کون ان کے چنگل سے آزاد کرائے گا مرشد ہماری اگلی نسلیں غلام پیدا ہوگی اگر یہی حال رہا

23دسمبر1984کوعدالت نےجسٹس ظفرمرزاکافیصلہ کالعدم قراردیا۔جسٹس قریشی نےفیصلہ دیاقائدنہ سنی تھےنہ شیعہ وہ مسلمان تھے۔حکومت کوقائدکےمذھبی افکارعام کرنےکابھی حکم دیا۔اس فیصلےکی آڑمیں قائدکی شناخت گم کی گئی۔قائدکی2بہنوں کی شادی سنی اورایک بہن کی شادی اسماعیلی گھرانےمیں ہوئی تھی۔

Please follow and like us:

Be the first to comment on "یہ کیاہے؟"

Leave a comment

Your email address will not be published.


*


RSS
Follow by Email
WhatsApp