میں تمہارا کپتان تھا عمران خان ، تم میرے کپتان نہی تھے – تمہین تو چلاتا ہی میں تھا – خدا بن کے بیٹھے ہو – بےروزگارئ ، ملک بدحال – اب میں آؤں گا سیاست مین اور تمہین بتاؤن گا : جاوید میاں داد
سب کرکٹرز وزیراعظم بننے کی دور میں لگ گئے، کوئ گھاس کھانے کو تیار اور کوئ فوٹوگرافرز کے ساتھ – سب کرکٹرز کیا ہوگیا ہے ۔ ہر کوئی سمجھتا ہے میں ہی کپتان ہوں – ان صاحب سے کیپ کون سی پہنی ہے کیسی کو اشارہ تو نہیں دے رہے کہ ہم بھی حاضر ہیں خدمت کے لیے
شاہد آفریدی کی تصاویر والی اینٹری
شعیب اختر کی گھاس کھاکر اینٹری
کے بعد جاوید میانداد کی ٹوپی پہن کر پوسٹر پھاڑ اینٹری
2023کے جنرل الیکشن کا ٹریننگ کیمپ لگ چکاہے
امید ہے دورہ انگلینڈ کے بعد مزید کرکٹرز بھی جلدی جوائن کریں گے
حفیظ
عمر اکمل
مصباح
وقار
وسیم
رمیز کا فیوچر برائٹ ہے
میرا نہی خیال کہ اب مزید کوئ سٹوپڈ تجربہ کیا جائے گا۔۔لیکن ایک بات واضح ھے کہ اب کپتان کو ڈی گریڈ کرنے کی مہم شروع ھو چکی ھے۔ – جاوید میانداد صاحب سے التماس ھے کہ آپ واقعی میں پاکستان کے سلیبریٹی ہو آپ خدارا سیاست میں مت آنا اور آپ اب عمران نیازی کی کوڑیوں کے داموں بکتی عزت اور اسکی ہر روز ہوتی لعن طعن سے سبق سیکھو۔
ویسے جاوید میانداد کہتے ٹھیک ہی ھے کہ عمران نیازی لگڑ بگڑ ھے۔
یہ سارے کتے نیازی سے ہڈی ملنے کی امید پہ تھے۔ ہڈی نہیں ملی تو سیاست میں آنے کے بیانات دے رہے ہیں۔ – کچھ عرصہ پہلے جاوید سیب نے چندہ اپیل کی تی، لگتا ھے ٹارگٹ پورا نہی ھوا – ہمارے وطن کو اٻسے مخلص انسان کی ضرورت ہے جو آخری گٻند پر چھکا لگا دے
اس ملک سے کرکٹ ہی ختم کر دینی چاہیے نہ کرکٹ ہو گی نہ کپتان ہو گا نہ وہ وزیراعظم کا خواب دیکھے گا –
یک نہ شد سو شد