ایک چور چوری کرنے شیخ کےگھر پہنچا۔شیخ گھر کےصحن میں لیٹا تھا۔چور نےاپنی چادر زمین پر بچھائی اور خود کمرےسےسامان لینے چلا گیا
شیخ نےاسکی چادر اٹھا کر چھپا لی اور پھر سےسو گیا
چور آیا تو اس نےدیکھا،چادر ھی غائب ھے
اس نےاپنی قمیض اتارکر بچھائی اور پھر اندر سےسامان لینےگیا
شیخ نےقمیض بھی اٹھاکر چھپا لی
چور باھر آیا تو قمیض بھی غائب پائی
اب کی بار اس نےحوصلہ کرتےھوئے اپنی آخری ملکیت دھوتی بھی اتار کر بچھا دی اور ایک بار پھر اندر سامان لینے چلا گیا
شیخ نےدھوتی بھی اٹھا لی
اب جب وہ باھر آیا تو دھوتی بھی غائب تھی۔چور الف ننگا انتہائی بیچارگی
کی حالت میں پریشان کھڑا تھا کہ شیخ صاحب نے اٹھ کر چور چور کا شور مچا دیا۔
چور نے انتہائی بے چار گی سے ایک تاریخی جملہ ادا کیا:
*”او ظالما ،،، اجے وی میں ای چور آں۔
“60 کا پٹرول105 کا، 600 کا آٹا 1450 کا، سو کا ڈالر167 کا، تیس ہزار ارب کا قرضہ 43000 ارب ہوگیا،
8ارب کی میٹرو ایک سو 8ارب کی، تیس وزراء کی جگہ 50 وزراء کرپشن میں ورلڈ انڈیکس میں ترقی، بےروزگاری بڑھ گئی، مہنگائی آسمانوں کو چھونے لگی، سٹاک مارکیٹ بیٹھ گئی، آٹا گھی چینی دوگنی سے بھی زیادہ قیمت پر اور چور کابینہ میں ساتھ بیٹھے ہیں لیکن چور ابھی بھی سابقہ حکمران ہیں
ان کے پاس اب کرنے کو کچھ نہیں ہے تو لازمی ہے چور چور پکارے گے نا جس چیز میں ہاتھ ڈالتے ناکام ہو جاتے ہیں
Be the first to comment on "شیخ کےگھر"