ارباب اقتدار اندازہ لگائیں کراچی میں جاری آفت کی شدت کا یہ مناظر ہیں آج جمعہ 8:45 بارش تھمنے کے 12 گھنٹے بعد یہ ہے DHA کا مین کمرشیل ایوینیو فیز 4 اس کے ساتھ نامی گرامی خیابان بحریہ اب اندازہ لگائیں کیا قیامت مچی ہے شہر کے نشیبی علاقوں میں کہیں دور بھی ریاست یا کوئی ادارہ نہیں
ہر برطرف تباہی مچی ہے – شاہراہ فیصل متعدد مقامات پر کمر کمر پانی میں ڈوبی ہوئی ہے – آج اس آفت و تباہی کے ماحول میں اگرکراچی کے کسی تباہ حال شہری نے کہیں وزیر اعلی مراد علی شاہ کو اپنے درمیان موجود پایا ہو تو ضرور مطلع کرے اور اگر کسی کراچی والے نے کبھی بھی کسی بھی قدرتی آفت میں اپنے درمیان بلاول بھٹو کو موجود پایا ہو تو وہ بھی خبر دے اس کو کہتے ہیں شہر یتیماں
وزیر اعظم عمران خان COAS جنرل قمر جاوید باجوہ کراچی ڈوب رہا ہے ریاست کاُ منتظر ہے خدارا ایکشن ایکشن عمران خان صاحب آپکی خاموشی نا قابل قبول ہے – وزیر اعظم عمران خانصاحب پاکستان کی معاشی شہ رگ کٹ رہی ہے کراچی اور اسکے سوا دو کروڑ پاکستانی آپکی کی جانب دیکھ رہے آپکے براہ راست ایکشن کے منتظر ہیں آپکی خاموشی کوئی آپشن نہیں ہے یہاں حکومت نامُ کی کوئی شہ دور دور تک نہیں نظر آرہی یہ قیامت چند فوجی دستے قابو میں نہیں لا سکتے
بحریہ ٹاؤن کراچی بنانے پر سپریم کورٹ 460 ارب رپے جرمانہ لگائے ملک ریاض کو جی بھربرا بھلا کہیں مگر ضروری ہے کہ ہم دیکھیں کہ ان علاقوں میں جو کراچی میں علاقہ غیر کہلاتے جہاں ہیروئین اسلحہ کی منڈیاں لگا کرتی تھیں وہاں پر قائم بحریہ ٹاؤن اور شہر کراچی کا انصاف سے مقابلہ کریں
کراچی کو فوری آفت زدہ علاقہ قرار دینا جائےاس شدت کی مسلسل کئ گھنٹے بارش میں نے کبھی نہیں دیکھی جو خبریں نشیبی علاقوں اور تمام شہر سے پہنچ رہی ہیں وہ وسیع تباہی کی اطلاعات ہیں بلاول ایک بار تو بلاول ہاؤس کے قلعے سے نکلیں دیکھیں سندھ دارلحکومت ڈوب رہا ہے فوج کراچی کا نظام سنبھالے
محکمہ موسمیات چیخ چیخ کر بتا رہا ہے تباہی آرہی ہے کراچی پی پی پی کو ووٹ نہیں دیتا مگر تنہا سندھ کے خزانے کا پیٹ تو بھرتا ہے مراد علی شاہ کراچی کی طرف بڑھتی بارش کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہوجائیں فوجی دستوں پر ہی آسرا ہے تو کراچی کو مکمل فوج کے حوالے کردیں جان ہی چھوٹ جائے
کراچی والوں اطمینان سکون کی خبر ہے افواج پاکستان کے دستے آپکی خبر گیری کے لئے حرکت میں آرہے ہیں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے تھوڑی دیر قبل کور کمانڈر کراچی کو فون کرکے کراچی کے حالات کی پوری خبر لی اور اقدامات کے لئے فوجی دستے متاثرہ علاقوں میں پہنچانے کا حکم دیا
40 سال پیپلز پارٹی کی سندھ میں پانچویں حکومت ہے سندھ کے خزانے میں 95 فیصد جمع کرانے والے کراچی کو پی پی پی لیڈرشپ کی تیسری نسل یاد دلا رہی ہے “ بارش آتی ہے تو پانی آتا ہے زیادہ بارش تو زیادہ پانی” آج پھر کراچی کمر کمر پانی میں ڈوبا منتظر ہے کب سندھ حکومت کے بڑے شرم سے ڈوب مریں گے
پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہی یہ ہے کہ کوئی مسئلہ نہیں ہے۔آدم
ڈر اَللہ سے
توبہ کر
اَللہ کے سوا آگ ہے تُو
سچ کی طرف آو
Be the first to comment on "کراچی میں جاری آفت"