مری والے بدتمیز ہیں

مری والے بدتمیز ہیں

مری کے لوگوں کے بیہیویر میں سنجیدہ مسائل ہیں، پورٹرز سے لیکر، گاڑی والوں، ہوٹل مالکان، ہوٹل مینیجرز، بیرے، ریسٹورینٹ ویٹرز، حتی کہ ریڑھی والے تک زرا سا بھی پولائٹ نہیں، نہایت بدتمیزی سے بات کرتے ہیں

ہوٹل میں بتائی گئی سہولت کا پچاس فیصد بھی نہیں ملتا

مری والے اوور آل بدتمیز ہیں – اس کے با وجود لوگ مری جاتے ہیں،کیوں؟ – اتنی عقل ہوتی تو ایسی حرکتیں ہی کیوں کرتے۔۔یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ مری تو لوگ آتے ہی رہیں گے اور ہوٹلوں میں کھانا پینا / ٹہرنا ان کی مجبوری ہے۔۔کہاں جائیں گے۔۔

پچھلے دس بارہ سال سے میں مری نہیں جاسکا اس سال اسی مہینے جانے کا ارادہ تھا مگر آپ لوگوں نے تو ڈرا ہی دیا، فیملی بضد ہے کہ ہمیں ضرور جانا ہے، اب آپ ہی بتاو کیا کروں؟

مری میں کنزیومر کورٹ قائم کرنے کی ضرورت ہے اور مری میں بزنس کرنے والوں کو چاہیے کہ وہ یہ کام خود ہی رضاکارانہ طور پر کرلیں – مری والے کیوں قائم کریں گے۔۔۔ویسے کنزیومر کورٹس تو ملک بھر میں قائم کرنے کی ضرورت ہے

یہ پہاڑوں کا اثر ہے مرشد جی – مری دنیا کا واحد پہاڑ نہیں ہے، ساری دنیا میں پہاڑ ہیں اور لوگ بہت پولائٹ ہیں – پاکستان میں ایسا ہی دیکھا گیا ہے – پاکستان میں بھی ہنزہ، گلگت، اسکردو، نگر، سوست میں پہاڑ اور سیاحتی مقامات ہیں

نانیوں دادیوں سے پوچھیں تو وہ بھی اپنی شادی کے بعد تفریحی مقامات میں مری کی سیر کا ذکر ہی کرتی ہیں

تو جناب گزشتہ 70 سالوں میں مری سیاحتی مقام تو ضرور رہا لیکن ان کے لوگوں نے اپنی بد اخلاقی اور بدتمیزی کے ساتھ سیاحوں کو متنفر کردیا

مری کے رہنے والوں سے معذرت کے ساتھ۔ پنڈی میں رہتے ہوئے بچپن سے ایک جملہ کانوں میں پڑتا رہتا تھا کہ مری کے بندے سے بچ کر، کوئی پڑوس میں مری کی فیملی شفٹ ہوتی یا کوئی کاروباری لین دین یہ بات ضرور قوٹ ہوتی کہ مری کے بندے سے ڈیلنگ ہے زرا دیکھ بھال کے۔

مری چھوٹا اُس پے سیاحوں کا رش دوگنا جو کسی نہ کسی ناگہانی حادثے کا سبب بن جاتا ہے لیکن اس زیادہ تر مری کے کاروبار باہر سے آئے ہوئے چلا رہے ہيں جب کے کچھ مخصوص ٹولہ حصہ کی وجہ سے مری والوں کو بدنام نہ کیا جائے مری سے بھیانک واقعات دوسرے شہروں میں رونما نظر آتے ہیں

ہم نے بہت سال پہلے مری والوں کا بائیکاٹ کر دیا تھا لیکن بائیکاٹ کرنے سے پہلے آخری دفعہ میں اپنی کرکٹ ٹیم کے تمام کھلاڑی لے کر گیا تھا اور اس سے پہلے مری والوں نے جتنی بھی ہم سے بدتمیزی کی ہوئی تھی سب کا حساب چکتا کر کے اور بہت سارے لوگوں کو تسلی سے دھو کر آئے تھے

مری گاربیج ہے۔ مجھے سمجھ نہیں آتی لوگ مری کیوں جاتے ہیں۔ ناران شوگراں بہت بہتر ہیں۔ – سیاحت کی پروغ کیلے اچھے اخلاق چاہیے اور مری میں تو نیرا بدماشی ہے ہوٹل والے پارکنگ والے شاوپ والے حتیٰ کہ A2Zسب کے سب دنیا کی سیاحت نے اچھے بہیور سے سیاحت کو بلندیوں تک پہنچایا اور ہم

ہمارے ہاں کسٹمر ڈیلنگ انتہائ خراب ہے۔ کنزیومر کورٹس سے بھی فرق نہیں پڑا۔ – کسی شہر اور اس کے رہائشیوں کی معیشت سیاحت پر مبنی ہو
تو وہاں اس قسم کے واقعات کا تواتر سے ہونا بدنامی ہی نہیں، بدقماشگی کا لیبل بھی بن جاتا ہے

 

Please follow and like us:

Be the first to comment on "مری والے بدتمیز ہیں"

Leave a comment

Your email address will not be published.


*


RSS
Follow by Email
WhatsApp