What Students Should Do After Matric in Pakistan?

uaar pmas 2020

تمام والدین یادرکھیں، بچے کوتعلیمی حوالے سےاپنےمستقبل کافیصلہ کرنےکااختیاراسکابنیادی حق ہے،اسے سوچنےاورسمجھنے کے لئےراہنمائی اورموادفراہم کیجئے،اپنی رائےاس پر مت ٹھونسیں کہ آپ گذشتہ نسل کے لوگ موجودہ دورکےتقاضوں سےنابلدہیں۔یہ اس کی شخصیت کی گرومنگ کا حصہ بھی ہے۔

ایف ایس سی کے بعد اگر بچے کا ایم بی بی ایس میں کی میرٹ لسٹ میں نام نہ آئے تو اسے “بی ایس میڈیکل” کی طرف راہنمائی کریں۔ اس ڈگری کے بعد بچہ ماسوائے سرجری کے،میڈیکل ڈاکٹر والےتمام کام کرنے کا اہل ہوتا ہے۔

ایف ایس سی کے بعد بی ایس میڈیکل امیجنگ، پیتھالوجی، اونکولوجی،کارڈیالوجی وغیرہ نہایت ہی مفید ہیں اور پروفیشنل کورسز ہیں.. کم نمبروں والے بھی بآسانی پاس کر سکتےہیں

میٹرک کےنتائج آ گئے ہیں، نسبتاکم نمبر والے بچوں کو سادہ ایف اے، ایف ایس سی یا آئی سی ایس کی طرف دھکیلنے کی بجائے انہیں ٹینیکل ایجوکیشن کی طرف مائل کریں۔ یو ای ٹی، ٹیوٹا سے منسلک اداروں، پریگٹی اور دوسرے اس طرح کے اداروں میں مفت کورسز ہوتے ہیں، انہیں وہاں داخلہ دلائیں۔

کمپیوٹر، موبائل ایپ اور اسی نسل کے زوقین دیگر بچوں کو انجنئرنگ یونیورسٹی میں جاری متعلقہ چھ ماہ کے کورسز کی طرف راہنمائی فرمائیں، ہوٹلنگ میں جانے کے شوقین بچوں کے لیے دیوسماج روڈ پر واقع کالج میں داخلہ کروائیں۔ یہ تمام کروسز مفت ہیں، کوئی فیس نہیں۔

کیا پاکستان میں کوئی ایسی پروفیشنل باڈی ھے جو ان ڈگریوں کے بعد پروفیشنل پریکٹس کو کنٹرول/اجازت دے سکے؟
فزیشن کی سرجری کی تعلیم کے بغیر یہ ڈگری ایسی ہوگی جیسے پیٹرول کے بغیر گاڑی۔۔۔
ڈاکٹر فارماسسٹ نرسز ہیلتھ کی بیک بون ہیں۔

بھائی جان جو کئی سال سے کروا رہے ہیں انہوں نے اس کا کچھ تو کیا ہو گا؟ اینویں ای بغیر علم کے شاپر ڈبل کروانے کا مشورہ دینے سے پرہیز فرمایا جائے۔

الائیڈ ہیلتھ کے نام سے یہ سب ڈگریز ہو رہی۔ ان میں سب سے اہم میڈیکل لیب ٹیکنالوجی (ایم ایل ٹی) ہے۔ بندے کے پاس پیسے ہوں تو اپنی لیب کھو لے نہی تو کسی کی لیب میں جاب کر لے۔ مگر مسلئہ یہ ہے کہ بڑی لیب ( جو اچھی تنخواہ دے ) وہ بہت کم ہیں۔ لاہور میں ہوں گی۔ باقی جگہ ندارد

کولیکشن سنٹر کھلے البتہ جہاں کوئ ٹیکنیشن رکھ لیا جاتا سستا سا۔ باقی ریڈیالوجی انکالوجی وغیرہ کا اس بھی برا حال ہے۔ ایم بی بی ایس بی ڈی ایس فزیو تھراپی کے بعد سب سے موثر ڈگری ڈی وی ایم اور پھر ڈی فارمیسی کی ہے۔ بائیو والے بچے بی ایسبیسک سائینس پڑھیں اگر سائینس پڑھنی۔

یہ وہ مضامین ہیں ہیں جو سکول اور کالج میں پڑھاے جاتے اور بندہ ٹیچر/لیکچرر/ٹیوٹر / میڈیکل ریپ ( اگر کیمسٹری یا بائیو ہے) بن سکتا۔ اگر بچہ بہت محنتی اور زہین ہے تو موابلے کا امتحان دے سکتا۔ تا ہم بچے کو سی اے ، اے سی ایم اے کروائیے۔ اگر اس کا رجحان ہے۔جاب مل جاتی اچھی۔

کینئرڈ کالج کی ویب سائیٹ پہ چیک کر لیں۔ ہمارے دوست کی صاحبزادی نے یہ کی ہے اور آجکل اپنا کیلنک کرتی ہیں۔

 

Please follow and like us:

Be the first to comment on "What Students Should Do After Matric in Pakistan?"

Leave a comment

Your email address will not be published.


*


RSS
Follow by Email
WhatsApp