بیٹی کی پیدائش سے لیکر اسے رخصت کرنے تک کے تمام مراحل میں تکلیف دہ مرحلہ اس تصویر نے واضح کر دیا ہے – پیدائش تو ٹھیک ہے مگر یہ تصویر تو خوفناک عکاسی ہے معاشرے کی بے حسی کی
ایسی تصاویر لگانا اور جذباتی باتیں کرنا بہت آسان ہے
حقیقی زندگی میں عمل کرنا بہت مشکل ہے
حقیقت یہ ہے کہ بغیر جہیز کے کوئ بھی لڑکی کو قبول نہیں کرتا
اس لئے ایسی تصاویر دیکھ کر افسوس نہیں ہوتا
کہا جاتا ہے عورت کے دو گھر ہوتے ہیں ایک شادی سے پہلے اور دوسرااسکا اصل گھر جہاں اسکی اگلی نسل پروان چڑتی ہے ۔ لیکن افسوس کے ساتھ عورت اپنا پہلا گھر ہی یاد رکھتی ہے اور صرف وہی اسکی ترجیح ہوتی ہے ۔ اسی لئیے عورت اس معاشرے میں وہ مقام کبھی حاصل نہی کر سکی جو اسلام کی عین مطابق ہو۔
بیٹیاں پھول ہیں اور اُن کے لیے باپ کا پیار وہ انمول خزانہ ہے جس کو الفاظ میں بیان کیا ہی نہیں جا سکتا، اس تصویر کی تشریح میں شاید اوراق ہی کم پڑ جائیں
ہمارے معاشرے کا ناسور ۔ جوان لڑکوں کو اس کے خلاف عملی طور پر مثالی کا کرنا چاہئے۔ اس قوم کی “خودی” کو مارنے کی ایک بڑی وجہ یہ لعنت بھی ہے۔
جب میری بیٹی تعلیم کےلیےامریکہ جارہی تھی،ایک خاتون نے”ہتھوں نکل جانے”کی پیشگوئی،ایک حضرت نےبیٹی کیبجائے بیٹےکی تعلیم کےفوائدسمجھاتےھوئے
“اتناخرچہ،پھربچی کی کمائی پرائےکھائیں گے”
دل جلایا،کاش کوئی کہتا”بیٹی کامستقبل سنور جائیگا”
جہیزکےطالب گھرانےکوردکرناچاہیے۔
افسوس کے ساتھ کہ والدین کے سروں میں چاندی آا جاتی ہے اولاد بالخصوص بیٹیوں کو بیاہتے۔۔۔۔پتہ نہیں کب ہم واقعی عملی طور پر مسلمان بنیں گے؟
ہمارے ہاں رواج ہئے
شریعت پر کم عمل ہوتا ہئے ،
عربوں میں شریعت کے مطابق لڑکا ہئی ہر چیز کا (گھر کے استعمال کا سامان ,گولڈ وغیرہ ) کا ذمہدار ہوتا ہئے اور حق مہر بھی پہلے طے کیا جاتا ہئے جو کیش یا گاڑی کی صورت میں ہوتا ہئے لڑکی اپنے والدین کے گھر سے کوئی چیز لانے کی پابند نہی ہوتی
ایسوں کو بیٹی دیتے کیوں ہیں؟؟ جو اپنے ہی گھر کے لیے چار لکڑیاں افورڈ نہی کر سکتا وہ بیوی رکھنے کا اہل ہی نہی !
جہیزقرض لےکربھی دےدیاجاتاھےمگر۔۔۔
بیٹی کوجائیدادمیں حصہ دیتےھوئےوالدین کوگھرسےنکالاجاتاھےبہوبیٹے اور انکے بچوں کوبھی موت پڑجاتی ھےبس”پھوڑی پے”جاتی ھے۔احترام سےمانگوتوناراض کیس کروتو دشمنی۔
لوگ بیٹی کوحق کےلیےڈٹ جاناسکھادیں فیرستےای خیراں۔
باپ اپنی بیٹی کو اپنی اوقات سے بڑھ کر ہر چیز دے کر بھی الله کے حضور اچھے نصیب کی دعاء کرتا ہے۔ سسرال اور داماد کی نا پسندیدہ حرکتوں پر بھی کبھی اعتراض نہ کرتا ہے۔ الله ہر بیٹی کے اچھے نصیب کرے۔
نہیں سر اللہ پاک نے ان والدین کو ہمت دی اور اپنی جمع پونجی سے بیٹی کا جیہز لے جا رہے ہیں دعا کرے اللہ پاک ان کی بیٹی کے نصیب اچھے کرے اور ان کی تمام رسومات بخوبی سرانجام ہو جاے
اللہ رب العزت تمام بیٹیوں کے نصیب اچھے فرمائیں آمین یا رب العالمین – اللہ تعالیٰ بیٹیوں کے مقدر اچھے کرے
Be the first to comment on "بیٹی کی کمائی"