Categories
Politics

کراچی کی اردو بولنے والی مڈل کلاس

کراچی کی اردوبولنےوالی مڈل کلاس پورےپاکستان سےمختلف ہےیہ پہلےجماعت اسلامی کی مداح رہی جسے باقی پاکستان گھاس نہیں ڈالتاتھا،پھرالطاف کےہتھےچڑھ گئ جسےولی مانتےرہےپھرمشرف بھاگیاتووہ ان کاوارث بن گیااب گرپڑکےخان کےفین بن گئےپڑھے لکھے ہیں لیکن سیاسی سوجھ بوجھ دو کوڑی کی نہیں

ایسا لگتا ہے انہیں فاشسٹ ہتھکنڈوں والے ہی پسند آتے ہیں – مجھے تو اتنا پتہ ہے ایم کیو ایم آمریت کی مستقل بیساکھی ہے – کم علمی ھے اپکی ورنہ ایم کیو ایم مشرف کی بھی اور آج تک سات حکومتوں کی ضرورت رھے تھی

دوسری بات الیکشن ٹرن آؤٹ7% تھا کراچی کا فافن کی رپورٹ موجود جسِ کو 19% کیا گیا مغرب بعد اور پی ٹی آئ کو سیٹیں دی گئیں۔اتنی سمجھ بوجھ نہیں پنجابیوں میں کے جن لوگوں کو بلدیاتی الیکشن میں ۵۰۰ ووُٹ ملے اور ضمانت ضبط ہوئ انُ کو نوے ہزار ووُٹ کیسے مل گۓ جب کے پولنگ اسٹیشن ویران تھے

تم لوگوں کے ساتھ الطاف نے ہی اتنی ستھری کرچھوڑی ہے جاؤ جا کر پہلے پارٹی کے ٹوٹے جمع کرو پھر بات کرنا

پی ڈی ایم کی ووٹ کو عزت دو کی تحریک کا انجام بھی آزاد عدلیہ کی تحریک کا ہونا ہے اس تحریک کا بینیفشری بھی نواز شریف پنجابی تھا اور اس کا بھی بینیفشری نواز پنجابی ہی ہوگ
اور پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتوں کے صرف ہاتھ کالے ہونگے کوئلے کی دلالی میں اور کوئی بعید نہیں منہ بھی کالا ہو

صولت صاحب کی بات کو مان لیا جائے تو پھر یہ وزیراعظم الیکٹد ہےلہٰذا اپوزیشن غلط ہے اور کراچی میں آباد مہاجروں نے بھی پی ٹی آئی کو ووٹ دیا ہوگا..

لیکن تاریخ شاہد ہے کہ کراچی اسٹیبلشمنٹ کے سامنے ہمیشہ سینہ تان کر کھڑا ہے…

مادر ملت فاطمہ جناح کے ساتھ

جس طرح پی ٹی آئی کو لاہور سے ووٹ ڈلوائے گئے ویسے ہی کراچی سے ڈلوائے گئے، سب کو پتہ ہے کہ کراچی نے کس کو ووٹ دینا ہوتا ہے
میرے پنجابی بھائی چاہتے ہیں کہ صرف پنجاب میں ووٹ کی عزت ہو باقی جگہ فوج کے ذریعے پنجابی مسلط رہیں

الطاف نے میڈیا کنٹرول کے ذریعے پنجاب کے خلاف اتنا زہر بھرا ہے اب جو بھی لاہور یا پنجاب کی ترقی یالیڈرز کےخلاف بات کرے اسے مہاتما بنا لیتے ہیں۔میانداد کی محبت میں عمر بھر عمران کو کراچی دشمن ثابت کرتے رہے،سیاست میں جیسے ہی اسنے لاہور/پنجاب کی ترقی کے خلاف بات شروع کی لیڈر بنالیا۔

جی بلکل، جب پنجاب والے کتیا کے گلے میں مادرملت فاطمہ جناح کا کتبہ ڈال کے گھوم رہے تھے کراچی اس وقت بھی فاطمہ جناح کے پیچھے گھڑا ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگا رہا تھا۔
جب جنرل جیلانی اور ضیاء کی روحانی اولاد جمہوریت کی کمر میں خنجر گھوپ رہے تھے، کراچی جب بھی آمریت مخالف کھڑا تھا

کراچی کے اردو بولنے والوں کی سیاسی سمجھ بوجھ کا ثبوت یہ ہے کہ انہوں نے ایک دن کیلئے بھی نون لیگ اور پیپلز پارٹی پر بھروسہ نہیں کیااور انہوں نے پورا ملک کھا لیا مگر ڈکار نہیں لے رہے

جنھیں ووٹ دیتے رہے کراچی والے انھوں نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا ۔
اج بھی وہاں بجلی پانی کا مسلہ ہے ۔ غریب بے چارے کی سنتا ہی کون ہے ۔ پہلے الطاف تھا وہ مارتا رہا انھیں پھر پیپلزپارٹی اور اب یہ تبدیلی ۔

1992 سےآج تک الطاف حسین پر جو بھی الزام لگا وہ پریس کانفرنس اور میڈیا کے زریعے۔صرف پروپیگنڈہ۔پنجاب والوں کو متنفر کیا گیا۔ثابت آج تک کچھ نہیں ہوا۔اتنے ہی سچے ہیں تو کریں نا ثابت۔جو 1965 کی جنگ ہار کر بھی فاتح لکھیں انُ کی بات کی پاد سے زیادہ اہمیت نہیں

آپ نے ان ماؤں اور بہنوں کا کرب دیکھا نہیں جو اردو بولنے والوں کی ہیں ان کے ساتھ وہ سب کچھ ھوا جو آپ نے سوچا بھی نہ ہوگا نہ اللہ پاک کبھی ایسا وقت آپ پر لاے
آپ نے کسی کی بات کاپی کردی مگر سچ نہیں دیکھا
رہی پڑھنے کی بات تو پڑھا ہم نے بہت کچھ مگر کبھی آپ کے سامنے دهرایا نہ

کراچی کےلوگوں کی سیاسی سوجھ بوجھ واقعی اچھی نہیں لیکن بصد احترام پنجاب کے لوگوں کی سیاسی سوجھ بوجھ بھی کوئ قابل توصیف نہیں، ہر آمر کو سیاسی بقا پنجاب سے ہی ملی، نواز شریف نے لاہور کیلئے کتنا کچھ کیا ، اسی شہر کی جیل میں اسے بند کیا تو باہر چار بندے بھی جمع نہیں ہوتے تھے

Please follow and like us:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Exit mobile version