انتہائی بدتمیز خاتون کی بات اگر نہیں سنی جائے گی تو وہ محترمہ اگلوں پر رھراسمنٹ کا کیس کروادینگی.
یہ گھٹیا قسم کی دفاتر کی کارروائی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ آپ صبح جا کے آٹھ بجے لائن میں لگ کے ٹوکن لیں۔ اگر آپ کو ٹاکن مل گیا تو ٹھیک ورنہ گھر چلے جائیں، اور اگلے دن آئیں۔ دس بجے پبلک ڈیلنگ شروع ہو گی اور دو بجے تک آپ کی باری نہ آئی تو کل دوبارہ ٹوکن لیجئے گا۔
اس پوسٹ پر واہیات بکواسیات کرنے والے معززین یہ بتائیں کہ کیا دنیا کے کسی ملک میں ایسا ہوتا ہے؟ کیا یہ افسر سارے دن کی تنخواہ نہیں لیتے۔ یہ حرام خور افسر کرونا کا بہانہ بنا کر لوگوں کی زندگی اجیرن کئے ہوئے ہیں اور آپ کو شرم نہیں آتی ان کا ساتھ دیتے ہوئے؟
ویسے بات تو اسکی صحیح ہے ۔ اسکی بات کیوں نہیں سنی ان ویہلے نٹھلوں مردوں نے
آج کل یہ آسان طریقہ ہے بات منوانے کا. ثبوت نہ بھی ہوں اگلے کو ایک دو دن اذیت تو مل ہی جاتی ہے
گھر کے مرد بیغیرت ہوں تو پھر اس گھر کی خواتین ایسے ہی سینہ تان کر دھڑلے سے بےحیائی و بدگوئی کا کھلے عام مظاہرہ کرتیں ہیں، اس خاتون کا کوئی قصور نہیں گھر کے مردوں کی بیغیرتی اس کی وجہ ہے،
کون جنگلی ہیں یہ بی بی!!! حد ہے سینہ زوری کی- عورت ہیں تو کیا اب اس طرح عورت کارڈ استعمال کریں گی- واٹ آ شیم
آپ کو کس نے یہ حق دیا کہ آپ کسی بھی معاملے کو یوں سوشل میڈیا پر ڈال دیں۔ کیا آپ کوئی کنسرن اتھارٹی ہیں؟ غلط غلط جڑ صورت غلط ہی ہے
کب تک عورت کارڈ چلے گا۔ ۔۔ قابل عزت ہے عورت
عورت کی بدتمیزی اور حراسمنٹ کی دھمکی غلط ہے مگر یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ دفتر والے اس کو یہ الزام لگانے پر مجبور تو نہیں کررہے؟ اگر عورت کا جائز کام نہیں کررہے تو وہ بدتمیزی پر اتر آئی۔ دونوں پہلوؤں کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔ سرکاری دفاتر بھی خوامخواہ پھیرے پر پھیرا لگوانے کے عادی ہیں۔
ایسی خواتین کی وجہ سے جو سہی ہراسمنٹ وکٹمز ہوتی ہیں انکی بھی کوئ نی سنتا کہ یہ جھوٹ بول ری ہوگی۔۔۔
اس خاتون کے خلاف ایکشن ہونا چاہیۓ ۔
ہو سکتا بچاری آدھا گھنٹہ پہلے ہی آئی ہو اور کاوئنٹر تک پہنچتے وقت نکل گیا ہو، یہ بھی ممکن اس نے کسی ایمرجنسی میں جانا ہو، غصہ کی لازمی کوئی وجہ ہوتی اور اس ویڈیو میں مرد کا رویہ بدتمیزی والا ہے وہ اپنی جگہ سے اٹھا تک نہیں اور مسلسل بول رہا ہے۔ کسٹمر از آل ویز رائٹ۔