یوٹیشن سے اجتماعی زیادتی، ملزمان کی ویڈیو کے ذریعے بلیک میلنگ

یوٹیشن سے اجتماعی زیادتی، ملزمان کی ویڈیو کے ذریعے بلیک میلنگ

نشتر کالونی میں 4 افراد نے نرس کے ذریعے میک اپ کرانے کے بہانے گھر بلاکر بیوٹیشن سے مبینہ زیادتی کی اور برہنہ ویڈیو بنا کر 6 ماہ تک بلیک میل کرتے رہے۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 6 سالوں کے دوران ملک بھر میں جنسی زیادتی کے 22 ہزار سے زائد واقعات پولیس میں رپورٹ ہوئے تاہم سزا صرف 77 ملزمان کو ہوئی یعنی 0.3 فیصد ملزمان کیفر کردار تک پہنچ پائے۔

2015 سے اب تک مجموعی طور پر زیادتی کے 22 ہزار 37 کیسز کا اندراج ہوا، 4 ہزار 60 مقدمات عدالتوں میں زیر سماعت ہیں جن میں سے 77 مجرموں کو سزائیں ہوئیں اور صرف 18 فیصد کیسز پراسیکیوشن کی سطح تک پہنچے۔

یوحنا آباد کی رہائشی بیوٹیشن ‏ہما کرامت نے تھانہ نشتر کالونی میں دی گئی درخواست میں الزام لگایا کہ 6 ماہ قبل آسیہ نامی نرس نے میک اپ کے بہانے گھر بلایا اور نشہ آور دوا ملاکر جوس پلایا جس کے بعد ملزمان سرفراز جیون، سلیم، نذیر اور منیر مسیح نے زیادتی کی۔

متاثرہ خاتون نے بتایا کہ ملزمان نے دھمکی دی کہ اگر کسی کو بتایا تو وہ یہ ویڈیو وائرل کر دیں گے اور اس کے بعد دوبارہ گھر بلا کر زیادتی کی اور کسی کو بتانے پر بھائیوں کو قتل کرنے کی دھمکیاں دیں۔

پولیس، لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان، ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان، عورت فاؤنڈیشن اور صوبائی فلاح و بہبود کے اداروں سے حاصل اعدادو شمار کے مطابق پاکستان میں روزانہ جنسی زیادتی کے 11 کیسز ہوتے ہیں۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جنسی زیادتی کے نصف سے کم کیسز رجسٹرڈ کرائے جاتے ہیں اورگزشتہ 5 سالوں کے دوران رونما ہونے والے زیادتی کیسز کی اصل تعداد 60 ہزار بھی ہو سکتی ہے۔

پولیس نے نرس سمیت 5 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا اور کہا کہ معاملہ مشکوک ہے، اصل حقائق تفتیش کے بعد سامنے آئیں گے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں گزشتہ 6 سالوں کے دوران 18 ہزار 609 جنسی زیادتی کے کیسز درج ہوئے، سندھ میں ایک ہزار 873، کے پی میں ایک ہزار 183، بلوچستان میں 129، اسلام آباد میں 210 اور آزاد کشمیر اور گلگت و بلتستان میں 31 جنسی زیادتی کے کیس درج ہوئے جن میں سے گلگت اور آزاد کشمیر میں کسی ملزم کو سزا نہیں سنائی گئی۔

 

Please follow and like us:

Be the first to comment on "یوٹیشن سے اجتماعی زیادتی، ملزمان کی ویڈیو کے ذریعے بلیک میلنگ"

Leave a comment

Your email address will not be published.


*


RSS
Follow by Email
WhatsApp