یہ متنازعہ قانون وفاقی شرعی عدالت میں کیوں چیلنج کیا گیا ، حقائق جانیں :
١_ اس قانون میں بلا شبہ خواجہ سراوں کے شہری اور معاشرتی حقوق کا تحفظ کیا گیا ہے مگر بیرونی این ۔جی۔اوز کے دباو پر ایک گھناونا کھیل کھیلا گیا ہے
اور وہ کیا ہے یہ جانیں _
٢_عرصہ دراز سے بد نام زمانہ تنظیم LGBT پاکستان میں سرگرم ہے اور انہوں نے ” جنس کے تعین کیلیئے میڈیکل بورڈ کی شرط ” ختم کروانے کیلیئے اس قانون میں سیکشن 2N اور 3i میں ہیرا پھیرا کروا دی ہے جسکے تحت کوئ بھی شہری اپنی ” اندرونی محسوسات ” کے تحت
اپنی جنس کا تعین کروا کر نادرا سے رجسٹر کروا سکتا ہے _ استغفراللہ
٣_ یاد رہے کہ انڈیا میں یہی قانون راِئج ہے مگر وہاں ” میڈیکل بورڈ ” کی شرط لازم ہے ۔پاکستان میں میڈیکل بورڈ کی شرط کیوں ختم کی گِئ ۔۔۔؟؟؟
۴_ اس قانون کی درج بالا شقوں کو دنیا بھر میں ” ہم جنس پرستوں ” کی
تنظیموں نے کیوں ایک شاندار کارنامہ قرار دیا ہے ؟؟؟
** پوسٹ کے ساتھ منسلک مواد کو غور سے پڑھیں، سمجھیں اور پھر اپنی رائے دیں ۔اس قبیح فعل میں گذشتہ اور موجودہ حکومت ، اسمبلی میں موجود علما کرام ، عورت مارچ مافیا اور بڑی بڑی این جی اوز برابر کی شامل ہیں ۔
الماس بوبی کے میڈیا پر حالیہ بیان نے اس سازش کو بے نقاب کر دیا ہے ۔۔۔
انا لللہ و انا علیہ راجعون _
Be the first to comment on "Pakistan’s Transgender Rights Protection Act 2018"