فحاشی اور بے پردگی

فحاشی اور بے پردگی

فحاشی اور بے پردگی کے بارے میں جناب عمران خان نے جو بات کہی ہے وہ یقیناً سچ ہے اور پہلی بار کسی وزیراعظم کے منہ سے نکلی ہے جسکی پوری تائید ہر حقیقت پسند کو کرنی چاہئے مغرب کا اس لحاظ سے سڑا ہوا معاشرہ اس پر برا مانے تو مانا کرے لیکن حیرت ان مسلمانوں پر ہے جو اس پر تنقید کررہے ہیں

محترم انسان کاماضی اسکے ارادوں اور آنے والے کل پہ لازم نہیں کہ اثر انداز ہوگا۔اسے کیئے گئے گناہوں کا حساب اللّٰه کودیناہے۔
وی حاکم ہے اور اسے اس بات پہ پوچھا جائے گا کہ تم نے رعایاکوکون ساراستہ دکھایاتھا۔تم نے کیاکوشش کی کہ لوگ دین اسلام پہ عمل کریں
دعاکریں کہ اس پہ لوگ عمل کریں

وزیر اعظم اپنے اصل کام تو کرتے نہیں وہ بھی آپ کی طرح کے مولوی بن گئے ہیں صرف بیان بازی

عورت وقت کے حکمران سے اپنا تحفظ چاہئتی ہے۔ کیا مغرب کی فحاشی میں کسی میں جرات ہے کہ کسی عورت کے ساتھ کوئی غلط سلوک کرسکے؟ حکمران کو نصیحت سے زیادہ قانون کا تحفظ دینا ہے۔ وعظ اور مشورے تو مولوی حضرات بہت دیتے ہیں۔ سوال کرنے والا ایک حکمران سے مخاطب تھا۔

تقی عثمانی صاحب آپ نہایت قابل احترام شخصیت ہیں اور عمران خان کیوجہ سے آپ اپنی عزت خراب نا کریں، ملک کے وزیراعظم کا یہ کام نہیں جو وہ کررہا ہے ملک میں ہر بندہ مہنگای سے تنگ یے، ظلم و نا انصافی عام ہے آپ وزیراعظم کو مشورہ دیں کے باقی فرائض بھی پورے کرے۔۔

لیکن یہ پوری طرح سچ نہیں ہے
10 ’12 سال کی بچی یا بچے کے لباس سے کیسے شہوت آتی ہے
جتنا فیشن ہائی کلاس میں ہے وہاں کیسز کم ہیں جب کہ عام طور پر ان کا شکار مڈل طبقہ ہوتا ہے کیونکہ یہ لوگ بدنامی کے خوف سے خاموش ہو جاتے ہیں اور تھانہ کچہری میں بھی رشوت دینے کے ان کا پاس پیسے نہیں ہوتے

پردہ مرد کی آنکھوں پر ہونا چاہیے

کینیڈا میں آدھی رات کو اکیلی لڑکی جا رہی ہو کسی کی جرات نہیں اس کے پاس گاڑی روکے یا اسے گھورے خواہ اس کا لباس کیسا ہی ہو

اور یہ بات بھی درست ہے کہ پرده نه صرف عورت کے حیا اور وقار کا مظہر ہے بلکہ یہ عورت کیلئے محافظ بھی ہے اور وزیراعظم کی بات سو فیصد درست ہے۔ ساتھ ہی ساتھ قرآن مجید میں مردوں کو اپنی نظروں کی حفاظت کا حکم ہے اس بات کو بھی قطعا نظرانداز نہیں کرنا

عمران خان کاناقدہونےکےباوجودمیں اس بیان سے %100متفق ہوں لیکن سوال یہ اٹھتاہےکہ وزیراعظم کی حیثیت سےکیا یہ بیان دینا کافی ہے یا معاشرے میں اس بڑھتی بے حیائی کے تدارک کے لئے عملی اقدامات اٹھانا ضروری؟ بے حیائی پھیلانے کا سب سے بڑا ذریعہ میڈیا ہے اور میڈیا پالیسی حکومت وقت بناتی ہے.

خان کابیان بلکل سچ لیکن ادھوراسچ.
جنسی تشددکےواقعیات میں کمی لانی ہےتوصرف بیان نہ دیں بلکہ
– میڈیاپالیسی چینج کریں
– مادرپدرآزادانٹرنیٹ کولگام ڈالیں
– جلدشادی کرنےکی حوصلہ شکنی نہیں حوصلہ افزائی کریں
– نکاح کوآسان بنانےکی قانون سازی کریں
– مردکی ایک سےزایدشادیوں کا رواج عام کریں.

 

Please follow and like us:

Be the first to comment on "فحاشی اور بے پردگی"

Leave a comment

Your email address will not be published.


*


RSS
Follow by Email
WhatsApp