ایک کہانی ہے کہ ایک بادشاہ کو ایک فقیرنی پسند ا گئ۔ اس نے اسکے ساتھ شادی کرکے ملکہ بنا دیامحل شان و شوکت سب کچھ مل گیا۔مگر ملکہ کی طبیعت بہت اداس رہنے لگی۔کچھ عرصہ میں بیمار پڑ گئ بادشاہ نے مملکت کے تمام طبیبوں سے علاج کرایا ۔مگر افاقہ نہیں ہو رہا تھا۔کسی نے ایک بہت بزرگ اور زیرک
طبیب کا بتایا۔بادشاہ کے ہرکارے دور دراز علاقے سے اس طبیب کا بلا لے آے۔طبیب نے ملکہ کو دیکھا۔ اور بادشاہ سلامت کے پاس چلا گیا۔اور بادشاہ سے کہا کہ ملکہ بیمار نہیں ہے۔ مجھے ملکہ کی ہسٹری بتائیں۔ بادشاہ نے بتا دیا۔کہ ملکہ شادی سے پہلے ایک فقیرنی تھی۔ وہ جب سے آئ ہے۔معلوم نہیں کیوں
اداس اور بیمار رہنے لگی ہے۔طبیب نے کہا ۔ظل الہی مجھے سمجھ آ گئ ہے۔ آپ اجازت دیں میں ملکہ کے لئے محل میں کچھ تبدیلی کروں گا۔وہ ٹھیک ہو جاے گی۔بادشاہ نے کہا ٹھیک ہے۔ مگر جب تک وہ ٹھیک نہیں ہوتی ۔آپ یہیں رہو گے۔طبیب نے اثبات میں سر ہلایا۔ اور چلا گیا۔طبیب نے محل میں جا کر تھوڑے
تھوڑے فاصلے پر دیواروں میں طاق بناے۔ اس کے پیچھے کنیزوں کو کھڑا کر کے کسی کو کم کسی کو زیادہ اشرفیان دے کر سمجھا دیا۔پھر ملکہ کے پاس گیا اور کہا ۔ کہ ملکہ آپ جس طاق کے آگے بھی ہاتھ پھیلاو گی۔ آپ کو کچھ نہ کچھ ملے گا۔ ملکہ اٹھی۔ طاق کے سامنے کھڑی ہوئ ۔اللہ کے نام پہ دے دو بابا۔
کہا۔ پیچھے سے کنیز نے اشرفیان ڈال دں وہ تو خوشی سکے جھوم اٹھی۔ سب طاقوں پر پھر کر اشرفیاں اکٹھی کر کے اپنی خلوت میں آئ ۔ اشرفیاں گن کر اپنی پوٹلی میں باندھ لیں۔ شام کو جب بادشاہ محل میں ایا۔ تو ملکہ خوش باش نظر ائ۔ بہت خوش ہوا۔دوسرے دن طبیب کو بلایا اور پوچھا کیا جادو کیا۔ ملکہ
ایک دم ٹھیک ہو گئ۔ طبیب نے جواب دیا۔ ظل الہی۔ ملکہ بیمار نہیں تھی۔ وہ فقیرنی تھی۔ اور جو اصلآ و نسلآ فقیر ہوں وہ کسی بھی عہدے اور مرتبے پر پہنچ جائین۔ اپنی مانگنے کی عادت سے باز نہیں آتے۔ اسلئے انکو مانگنے کی سہولت فراہم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ورنہ وہ بیمار ہو جاتے ہیں۔ میں نے
ملکہ کو مانگنے کی سہولت فراہم کر دی۔ اور وہ تھیک ہو گئ۔ بادشاہ نے اسکو انعام و اکرام دے کر رخصت کیا۔
نوٹ۔ اس کہانی کا سعودی عرب میں صدقہ خیرات زکوات فطرانہ کی کہانی کے ساتھ کوئ تعلق نہیں ہے۔
Be the first to comment on "ایک بادشاہ کو ایک فقیرنی پسند ا گئ"