ریاست مدینہ سے شکوہ

ریاست مدینہ سے شکوہ

اس قوم نے کبھی ترقی نہیں کرنی۔ لوگ کہتے ہیں حکومتیں خراب ہیں مگر میں کہتا ہوں ہمارے اداروں میں کام کرنے والا عملہ خراب ہے۔ یہ DHQ چنیوٹ ہے اور اس ہسپتال کی حالت دیکھ لیں عوام پرچی کے لیے لائن میں لگی ہے اور اندر ایک نواب اپنے ذاتی ٹیب پر لگا ہے اور دوسرا ٹک ٹاک پر لگا ہوا ہے۔

کسی کو ڈیفنڈ نہیں کر ریا لیکن ہر پہلو کو مدنظر رکھ کر تحقیقات ضروری ہیں, ہو سکتا ہے کہ ابھی پرچی دینے کا وقت شروع ہی نہ ہوا ہو, اکثر لوگ لائنوں میں وقت سے پہلے ہی آ کے لگ جاتے ہیں

اگر ہسپتال کی ڈیوٹی 8 بجے شروع ہوتی ہے تو پرچی وغیرہ کا سارا سسٹم 8 بجے ہی سے شروع ہوتا ہے

اگر یہ صرف سسپنڈ ہی کرنے ھیں۔ تو پلیز اس ذلت کو جاری رکھا جائے۔ جناب ڈپٹی کمشنر چینوٹ

سرکاری دفاتر میں سب ایسا ہی کرتے ہیں ایر پورٹ نادرا دفتر سب جگہ. پتہ نہیں ان بغیرتوں کو شرم کیوں نہیں آتی

انہیں بھی ریاست مدینہ سے شکوہ ہے
کہ ہماری تنخواہیں نہیں بڑھتیں

ہماری قوم کے کسی سٹوڈنٹ سے پوچھیں زندگی میں کیا کرنا ہے
ایک ہی جواب آئے گا
“سرکاری جاب”
کیوں
کیونکہ وہاں کام نہ کرنے کی تنخواہ ملتی ہے اور کام کرنے کی رشوت
نہ کوئی نکال سکتا ہے
نہ کوئی پوچھ سکتا ہے
سمپل

انکو پتا ھی نی ڈیوٹی کا مطلب کیا ھے۔ جس دن یہ ھر بندہ جاب کا مطلب سمجھ جاے گا اس دن ملک ٹھیک ھو جاے گا۔

اس ادارے کے متعلق کون سوچے گا جس نے عوام کے حقوق جائز آئینی حقوق کا سودا کر کے اپنی عیش و عشرت میں مگن ھے وفات پائے ھوے لوگوں کو زندہ کرنا بھی اسی کے سر پے سہرہ ھے شیم شیم

قوم کو کوسنے کے بجائے، حکومت کو کہیئے کہ قوانین کو سخت ترین سزاؤں کے ساتھ نافذ کرے. جرائم سے جنگ “چوڑیاں پہن” کر نہیں، ” ہتھکڑیاں پہنا ” کر کی جاتی ھے.

تھوڑا مزید صبر کریں جناب
آپکی آنکھیں وقت گزرنے کیساتھ ساتھ پوری کھلیں گی
ابھی تو ابتدا ھے آپکے شعور کی
اجتماعی معاشرے کی بنیاد ھوتی ہی انفرادیت کے دم ھے
جیسی عوام ویسے حکمران مسلط کر دیئے جاتے ہیں

جب یہ بے روزگار ہوتے ہیں تو روتے ہیں فریادیں کرتے ہیں اور جب ملازمت مل جاتی ہے تو حرامی پن دیکھیں. کیسے کیسے بے ضمیر بھرے ہیں اس ملک میں.

ان کا کیا قصور ہے. ڈی ایچ کیو چینوٹ کا ایم ایس یا کوئی بڑے ھیڈ وہ ایسے ہی کھیلتے ھوں گے تو جونیئر پھر کیا کریں

Please follow and like us:

Be the first to comment on "ریاست مدینہ سے شکوہ"

Leave a comment

Your email address will not be published.


*


RSS
Follow by Email
WhatsApp