آج صبح ایک ڈبل روٹی اور دو درجن انڈے لیے۔ دکاندار کو 500 کا نوٹ دیا تو اس نے کہا 10 روپے اور دیں۔ 190 روپے درجن انڈے اور 130 روپے کی ڈبل روٹی ہے، 510 روپے بنتے ہیں آپ کے
جہاں آپ نے دو درجن انڈے لیے، وہاں آپ ایک درجن انڈوں سے بھی گزارا کر سکتے تھے۔ لیکن بس آپکو فضول خرچی اور عیاشی کرنے کی عادت پڑ چُکی ہے،
کسی نے ٹھیک ہی کہا تھا کہ سکون ہے تو قبر میں اور کون جانے وہاں کون کس حال میں ہے۔
کاش ہم اپنا حال انکو بتا سکتے یا ہمارا حال وہ دیکھ سکتے۔
کاش ایسا ہوتا کہ جو ان پہ گزری انکا حال انکی زبانی سن سکتے۔
کاش ایسا ہوتا۔۔
کاش ایسا ہوتا کہ ہم دیکھ بھی سکتے اور “وہ” بھی۔۔
سر سچ یہ ہے کہ ایک مناسب تنخواہ لینے والے کیا گزارہ مشکل ہو گیا۔ دکھ اس وقت ہوتا جب ہمارے کچھ صحافی یہ بتاتے کہ مہنگائ کوئ ہی نہیں۔
پراپرٹی ڈیلرز نہیں یہ لوگ پراپرٹی شٹاکسٹ ہیں اور ان شٹاکسٹ کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔ یہ ہی تو اصل پراپرٹی مافیا ہے۔
اس نااہل حکومت نے ہر ایک کی زندگی کا تماشہ بنادیا ہے، غریب جاٸے تو جاٸے کہاں؟ ایک غریب جس کی دیہاڑی 500 روپے ہو وہ اگر شھر سے گہر کا سامان لینے جاٸے تو اس کو ملےگا بھی کیا۔ گھی لے، آٹا لے، چینی لے، پتی لے، چاول لے، کوٸی سبزی لے یا بیمار بچوں کی دواٸی لے۔
جناب ایک ماچس سستی تھی اج وہ بھی مہنگی ہو گی تو بھر اپ لوگ ہی اواز اٹھائیں یہ کیا ہو رہا ہے ہر چیز پر ٹیکس 17 % ہو گیا اور پھر بھی کہ رہے ہیں کونسی قیامت اجائے گی اور افسوس تو اس بات پر ہوتا ہے کہ اہم اجلاس میں بھی بلاول اور شہباز شریف نہیں ائے
یہ سارے ٹیکس استعمال کہاں ہوتے ہیں؟ پاکستانی ٹیکس دہہندا کو کونسا گولف کورس، کونسا کلب، کونسی سیکیورٹی دی جاتی ہے-?
بعض کمزور شیرخوار بچوں کو ڈاکٹر خصوصی درآمد شدہ دودھ تجویز کرتے ہیں۔ مگر حکومت اسے بھی عیاشی کے زمرے میں گنتی ہے۔
بچوں کے خشک دودھ کے ساتھ، آیؤڈائزد نمک، لال مرچ، مرغی، بیکری آئٹمز اور ہوٹل کے کھانے کو بھی نہ بھولیں جناب!
لیکن آپ نے گھبرانا نہیں ہے کیونکہ اس منی بجٹ کا بوجھ صرف امیر آدمی پر پڑے گا کیونکہ،
غریب آدمی تو صرف “مٹی” کھا کر گزارا کرتا ہے!
امپورٹڈ دودھ اور دوسری امپورٹڈ اشیاء پر ٹیکس بڑھایا جا رہا ہے ۔ مہنگی لیپ ٹاپ موبائل فونز گاڑیوں اور ایسی اشیاء کو غریب کے بجائے زیادہ تر امیر طبقہ استعمال کرتا ان امپورٹڈ اشیاء پر ٹیکس ڈیوٹی بڑھانا درست ہے ۔ کھانے پینے کی اشیاء پر نہ بڑھایا جائے جو مڈل کلاس استعمال کرتا ہے
Be the first to comment on "17% GST in Mini Budget 2022"