کیا لکھوں میں بھلا رَسُوْلُ اللہ
آپ کا مرتبہ رَسُوْلُ اللہ
ایک ایسا شخص جو اسلام کی تاریخ سرے سے جانتا ہی نہیں اسے اسلامک اسٹڈیز کا ڈین مقرر کرنا کہاں کی دانشمندی ہے
نبی کی خاکِ پا اِکسیرِ اَعظم سے بھی بڑھ کر ہے
میں کیوں اے کیمیا گر ہوں تری اِکسیر کے قرباں
ڈاکٹر زاہد علی زہدی نہ صرف پاکستان کو فرقہ واریت کی آگ میں دھکیل رہا ہے بلکہ یونیورسٹی میں بھی اس نے اپنی ایک الگ لابی بنا رکھی ہے
ہاں ذرا ٹھہرو فرشتو پھر جو چاہو پوچھنا
کر تو لینے دو مجھے پہلے نظارہ غوث کا
ڈاکٹر زاہد علی زیدی پاکستان میں فرقہ واریت کو ہوا دینے میں ملوث ہے
ڈاکٹر زاہد علی زہدی کی لابی سے یونیورسٹی کی انتظامیہ بھی نالا ہے
وہ شیخ احمد رضا خاں جس نے راہِ راست دِکھلائی
جمیلؔ قادِری کیوں ہو نہ ایسے پیر کے قرباں
کروں میں اس قدر یارب رُخِ مولیٰ کا نظارہ
کہ ہوں آنکھیں مری وَالشمس کی تفسیر کے قرباں
کبھی یہ بھی تھا اعلی عہدوں پر فائز
پھر اسکا سر بھی دھڑ پر نا رہنے دیا ہم نے
ملائک اِنس و جن کیا جانور بھی ہوگئے شیدا
ہوئے سنگ و شجر گویا تری تسخیر کے قرباں
جب اسلامک اسٹڈیز کا ڈین ہی تاریخ اسلام سے واقفیت نہ رکھتا ہوں وہ خاک ہونہار طلباءو طالبات تیار کرے گا
ہزاروں دشمنوں کو ایکدم میں کرلیا بندہ
رَسُوْلُ اللہ کے خطبے تری تاثیر کے قرباں
فصیحانِ عرب حیران ہو ہو کر یہ کہتے تھے
رَسُوْلُ اللہ کی تقریر پر تنویر کے قرباں
رُخ و زُلفِ نبی کو دیکھ کر کہتا ہے آئینہ
عرب کے چاند میں بھی ہوں تیری تنویر کے قرباں
کیے کون و مکاں روشن تری تنویر کے قرباں
تو پہنچا لامکاں پیارے تری توقیر کے قرباں
نزع میں مرقد میں محشر میں کہیں بھی یاخدا
ہاتھ سے چھوٹے نہ دامانِ مُعلّٰے غوث کا
کرتے ہیں جن و بشر ہر وقت چرچا غوث کا
بج رہا ہے چار سو عالم میں ڈَنکا غوث کا