اگرآپ کاتعلق کراچی سے ہےتوجواب دیں!اگرنہیں تو پلیز اسے ری ٹیوٹ کردیں!
1)آپ یاآپکے اہل خانہ میں سے کسی کوکتنی بار اسٹریٹ کریمنلز نےلوٹا ہے؟2) کیاچیزچھینی ہے؟3) کیاآپ ایف آئی آردرج کرانے گئے؟4)اگر گئے تو ایف آئی آر کٹ گئی تھی؟5)کیاملزمان پکڑے گئے تھے؟6)کیا ان کو سزا ہوئی تھی؟
کراچی کی سڑکوں پہ میں، امی، دو خالہ سب ایک ایک بار اسٹریٹ کریمنلز کا نشانہ بنے۔ نانی کے گھر میں ایک بار ڈکیتی ہوئی۔ ہر بار لٹیروں پہ لعنت بھیجی،بہت سی بددعائیں دیں۔ گھر سے نکلنے سے پہلے دعاؤں کا دم لازمی کرلیا اور چم چماتے پرس/بیگ رکھنا چھوڑ دیئے۔
میری ایک گاڑی اور ایک بائی تقریباً دس سال کے وقفے سے چوری ہوچکی ہیں۔ دونوں کی ایف آئی آر بہت مشکل سے ایک ہفتے بعد کاٹی گئی۔ کار کی ایف آئی آر کے لیے ڈی ایس پی کی سفارش اور کچھ رقم دی گئی، بائیک کے لیے ایس ایچ او سے کافی بحث کرنی پڑی۔ دونوں ہی چیزیں کبھی واپس نہیں ملیں۔
بائیک کہ چوری کی سی سی ٹی وی فوٹیج ایک بینک کے کیمرا نے ریکارڈ کی تھی مگر پولیس کو بتانے کے باوجود انہوں نے بینک سے فوٹیج نہیں لی۔۔ تفتیشی افسر اور ہیڈ محرر ایک دوسرے مختلف اغلاط کے لیے بلیم کرتے رہے۔
‘سر آپکی بائیک تو اب تو کھل کر بک چکی ہوگی۔۔۔ اب کیا فائدہ پیچھے جانے کا’
میں 6 دفعہ
(1) دفعہ موبائل
(2) دفعہ سونے کا لوکٹ اور چین + مو بائل
(3) دفعہ 1000 روپے
(4) بچت ہوئی کچھ تھا نہیں میرے پاس
(5) دفعہ 150٫0000 اور موبائل بنک سے آرہا تھا
(6) دفعہ چور پکڑا جیب میں 500 تھے وہ اسے بچا لیے پھر پولس آگی خیر پولیس کے ساتھ چور کو لیکر تھانے گیا جو 500 بچائے ہے وہ وہاں دینے پڑ گئے
دو موٹر سائیکلوں کا ہے دوست ایک صدر کراچی سے پرانی تھی وہ چوری ہوئی
دوسری امتیازسپر مارکٹسے وہ0 میٹر تھی وہ گی اسکی Fir کچی کا ٹی تھی کہ مل جائے گی دو سال ہوگے پتہ نہ چلا
چھوٹی موٹی وارداتیں تو لاتعداد ہوچکی ہیں لیکن 2020 میں بھائی سے ٹویوٹا کرولا چھینی گئی تھی ، ایف آئی آر کٹ تو گئی تھی لیکن پولیس نے گاڑی کی برآمدگی کیلیے کسی قسم کا تعاون نہیں کیا، حالانکہ ملزمان گاڑی چھین کر پولیس کے سامنے سے فرار ہوئے تھے۔
ایک حل مقامی پولیس جن کے گھر بار بیوی بچے ماں باپ بہن بھائ سب یہیں رہتے ہوں عزت کے ساتھ۔ وہ لوگ کبھی دھوکہ نہیں دینگے۔ وجہ بچپن سے وہیں پلے بڑھے سب کے بارے میں سب کچھ جانتے ہیں۔
مقامی میں سب قومیتوں کے لوگ ہوں۔۔ سب کے بیک گراؤنڈ چیک کر کے بھرتی کریں
جب سے ہوش سنبھالا ہے۔۔
مطلب 2000 سے یہ 6 مہینے میں کبھی گھر والوں کے ساتھ اور کبھی رشتہ دار کے ساتھ یہ ہوتا رہتا ہے۔
لیکن میرے سسر کا کاروبار 2003 اور 2004 والے دور روز روز کی ڈکیتیاں اور بھتہ پرچی نے ختم کردیا تھا۔
میرے کزن جو ڈاکٹر ھین اس ڈفینس فیز ون مین موبائیل پیسے لوٹے پھر ای ٹی ایم تک لیکے گئے اس کو تقریبن ایک سال ھوا ھے اور سائین ایف آئی آر کے چکر مین کوئی نھین پڑتا
ایک بار بیگ چھینا ایک بار گولڈ۔دونوں بار فیملی ساتھ تھی۔اکیلے میں لاتعداد بار جیب بھی کٹی
مجھ سے دو دفعہ موبائل فون چھینے گئے اور ایک بار روپے۔۔ ایف ائی آر نہیں کاٹی۔۔ اب کراچی کو خیرباد کہہ چکاہوں
مجھ سے اےک بار آئی آئی چندریگر روڈ پر موبائل اور پیسے چھینے گئے۔ ایف آئی آر درج کروانے گیا لیکن نہیں کاٹی گئی۔۔۔
ملزم، گرفتاری، سزا اور میرے پیسوں کی بازیابی کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔۔
ایک مصروف شاہراہ پر کسی کا انتظار کر رہا تھا کہ آتے ہی سر پر پسٹل کا بٹ مارا اور موبائل لے گئے
ایف آئی کاٹے والے نے یہ سمجھایا کہ FIR میری اقات سے باہر روز روز کورٹ جانا پڑے گا موبائل تو گیا ایک اور نئی مصیبت گلے لگاؤ گے ۔
کراچی سے تعلق بھائ اب تو گنتی ہی بھول گئے چور اور چوکیدار سب غیر مقامی اور کمائ کے لئے آئے ہیں کہاں شکایت کریں
Be the first to comment on "اسٹریٹ کریمنلز کراچی ایف آئی آر"