یہ راولاکوٹ میں قومی بچت کا ادارہ ہے جہاں پنشن لینے کے لیے آنے والے پنشنر قطار میں کھڑا ہونے کے لیں ابھی رات 9بجے ہی لائن لگا چکے ہیں۔پنشن کل صبح 9 بجے کے بعد صرف 20لوگوں کو ملے گی۔ ڈاکخانے سے ایک ہی حکم کے تحت یہ کیس قومی بچت کے ادارہ میں منتقل ہو گے لیکن قومی بچت کی اس برانچ
کے پاس اتنا اسٹاف ہی نہیں کہ کہ وہ 20سے زیادہ لوگوں کو پنشن کی ادائیگی ممکن بنا سکیں۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو اس کا فوری نوٹس لینا چاہیے اور قومی بچت ادارہ کی انتظامیہ کو پابند کیا جائے کہ وہ سب لوگوں کو پنشن کی ادائیگی آسان طریقے سے یقینی بنائیں
اسٹیٹ بینک نے پرائویٹ بینکوں کا پابند کیا ھے پینچن اکاؤنٹ کھولنے کے لیے یہ لوگ یا اس طرح کے لوگ کسی بھی پرائویٹ بینک میں پینشن اکاؤنٹ کھلوائیں اور آسانی سے ھر مہینے پینشن پائیں
نہیں جن کا اکاؤنٹ ڈاکخانے میں تھا اور پیسے جمع تھے ڈاکخانے وہ قومی بچت میں شفٹ ہو گئے ہیں
وہ لوگ اپنے اکاؤنٹ کھول کے پینشن وہاں لے سکتے ھیں بینک میں ھمارے پاس کافی لوگ لیتے ھیں
ان اداروں میں ایک اور تباہی ھوتی ھے ھم مسلمانوں کے لیے جو یہاں پر سود پر رقم رکھوا کر ھم لوگ اللہ اور اللہ کے رسول ص سے کھلم کھلی جنگ کا اعلان کرتے ھیں
میڈیم خدا نا کرے آپ کو کبھی ان صورتحال سے گزرنا پڑے، یہ جوان ساری رات گزاریں گے تاکہ صبح انکے بزرگ ان کی جگہ پر ا جائیں ۔ کبھی آپ نے ڈاکخانہ اور قومی بچت یا نیشنل بینک سے اپنی یا اپنے کسی بزرگ کی پینشن لی ہے؟
نہیں تو ایک دفعہ جا کر دیکھیے گا ضرور۔
میڈیم یہ ہیں ہمارے مڈل کلاس کے مسائل اور مصیبتیں ، ہمیں کوئی سروکار نہیں کہ گدھا پاگل ہے، شیر بیمار ہے، کتا بھونک رہا ہے، مارخور حرام خور ہے۔ ہمارا مسلے تو یہ ہیں کہ ہمارا حق اور انصاف، ہم سب کو آسانی سے مل سکے، ہمیں اپنا حق لینے کے لیے ذلیل و رسواء نا ہونا پڑے۔
Be the first to comment on "National Saving Centre Problems in Kashmir"