بدترین ڈپریشن

بدترین ڈپریشن

کچھ عرصہ پہلے میں اپنی زندگی کے بدترین ڈپریشن پہ تھی جب مجھے ایک دوست کی اشد ضرورت تھی۔ لیکن تب میرے پاس کوئی دوست نہیں تھا۔ رشتے اپنی جگہ اہم ہیں لیکن دوست ہونا بہت ضروری ہے

اگر آپ کے دوست ہی نہیں
تو ضرور سوچئیے کہ ایسا کیوں ہے؟
یہ بھی اُس ڈپریشن جتنا ہی المیہ ہے
اور یہ دوست اس سوشل میڈیا پر تلاش مت کیجیے گا
ذرا ماضی کنگھالیں اور آبیاری کیجیے

سر ابھی ایف اے میں تھے کہ والد ( اللہ تعالیٰ کی ذاتِ مبارکہ میرے والدین سمیت جن کے بھی اس دنیا سے رخصت ہو گئے ہیں سب کی مغفرت فرمائے آمین ) سب سے پہلے روٹی کی فکر لگی والدہ اور دو چھوٹے بھائی تھے بھائیوں کی تعلیم اور روٹی کا کر سکے اب اپنے چھوٹے بھائی کے پاس ملازم ہوں

کافی حد تک میرا بھی کوئی دوست نہیں ہے اور وجہ بھی آپ والی ہی ہے لیکن الحمدللہ رب العالمین مجھے کوئی ٹینشن بھی نہیں ہے تقریباً بارہ گھنٹے ڈیوٹی ہے رات کی کام نہ ہونے کے برابر ہے وائی فائی لگا ہوا ہے اور ساری رات اسی پر گزر جاتی ہے

دوست کا ہونا بھی اہم ہے لیکن اس سے نکلنے کے لئے انسان کو خود ہی کوشش کرنا پڑتی ہے
دوست ہوں تو ان کی نصحتیں بھی بری لگتی ہیں

دوستی کیا ہے، کوئی ایسا جو آپ کی بات سنے اور آپ کو جج نہ کرے۔۔۔بہت مشکل سے ایسے دوست ملتے ہیں

چچا غالب کیا خوب فریاد کر گئے ہیں کہ
یہ کہاں کی دوستی ہے کہ بنے ہیں دوست ناصح
کوئی چارہ ساز ہوتا، کوئی غمگسار ہوتا

وہ جو قلمی دوست ہوا کرتے تھے وہ شاید اسی لئیے ہوتے تھے نہ اصلی نام کا علم ہوتا تھا نہ اتا پتہ ۔پوسٹ باکس پر خط لکھ بھیجو سب کہہ ڈالو

سب کا یہی حال ہے اپنے دوست اپنی فیملی میں اپنے بچوں میں ڈھونڈیں رشتوں وعدوں کی تجدید کردیں اولاد سے نیے سرے سے اک نئی دوستی کی شروواد کریں
یہی سب سے پائیدار ہے
ہم سو اوسط تین سے چار گھنٹہ ٹویٹر کو دے دیتے ہیں یہ فیملی کا کوالٹی ٹائم ہو سکتا ہے

اسلام فقط میاں بیوی کی دوستی کی اجازت دیتا ھے غیر محرم سے دوستی ہی دراصل گناہ کی اصل ھے

 

Please follow and like us:

Be the first to comment on "بدترین ڈپریشن"

Leave a comment

Your email address will not be published.


*


RSS
Follow by Email
WhatsApp