مرد اگر جسم کا پجاری ہے توعورت نے کبھی خواجہ سرا سے محبت کیوں نہیں کی؟
مرد اور عورت
پلس مایٸنس چارجز ھیں ایک دوسرے کو کھیچتے ھیں
اور تیسری جنس تو نیوٹرل ھے
نیوٹرل سے مراد نیوٹرل ھے نیازی والا نہی
کیونکہ عورت کو بھی جسم چاہئیے۔
دونوں طرف ایک ہی ماحول ہوتا ہے بس صرف بندہ بیچارہ جو ہوتا ہے سب کچھ سہتا رہتا ہے
آگ دونوں برابر ہوتی ہے یہ الگ بات ہے کہ بدنام صرف ہم ٹھہرے زمانے میں
عورت شاید مرد کی پجاری ہے۔
عورت بھی مرد کی طرح جسم کہ ہی پجاری ہے
مرد تو بیچارہ خواجہ سراؤں سے بھی محبت کر بیٹھتا ہے
رد جسم کا بچاری ھے تبھی تو وہ خواجہ سرا تو کیا چھوٹی بچیوں کو بھی نہیں چھوڑتا 😏
عورت تو ایسا کچھ نہیں کرتی
ٹایٹ ہووے تاں کھلوندی اے نئیں تے لاین لوئ کھڑی ہوندی اے
ہن زنانیاں کھلن لگیاں نے جدوں اسی بڈھے ہو چلے آں توسی بڑیاں کھوچل ہوندیاں او
ہمارے معاشرے میں ایسا نہیں لیکن مغربی معاشرے میں تو یہ سب ہورہاہے۔
کسھرے نے ہی عورت کو منہ نہیں لگایا ورنہ عورت نے تو عورت کو نہیں چھوڑا
(تفصیلات دونوں طرف سے بیان کرنے والی نہیں )
مرد کی بات کر کے مولڈ کیا
اور عورت کو ٹانگ دیا
کیا منطق ھے؟
مرد کے بس جسم چایئے ہوتا
اس لئے قبر سے مردے نکال کر بھی ہوس مٹاتا
اور ایک دن کے بچوں کے ساتھ بھی
جبکہ عورت کو مرد چایئے ہوتا ہے
یہ بنیادی فرق ہے
Be the first to comment on "جسم کا پجاری"