Categories
Politics

Arshad Sharif Murder Real Story Full

انا للّٰہ وانا الیہ راجعون

سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کر دیے جانے کی خبر انتہائی تکلیف دہ اور خوفناک ہے۔

ارشد شریف کے ایک بھائی میجر اشرف شریف ایک فوجی افسر تھے۔ ارشد شریف کے والد کمانڈر محمد شریف کا تعلق بھی مسلح افواج تھا۔ دونوں کی وفات دوہزار گیارہ میں ہوئی۔

ارشد شریف ایک انسان بھی ہے مسلمان بھی اور پاکستانی بھی، ان کی وفات پر دکھ رنج کا اظہار کرنا لازم ہے لیکن ریاست پاکستان کو اس موت کا ذمہ دار ٹھہرانا کافی ڈراؤنا الزام ہے اور بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے یہ الزام پبلک کرنا درست معلوم نہیں ہوتا، اللہ مرحوم کو جنت میں جگہ دے آمین

پاکستان میں زرد صحافت کے اصل ذمہ دار یہ صحافی ہی ہیں جو ایماندار ہیں کیونکہ جب بھی زرد صحافت والوں پر ہاتھ ڈالا جاتا ہے یہی ایماندار صحافی آزادی صحافت کا جھنڈا اٹھا لیتے ہیں۔
ارشد شریف حادثے میں مرا
اور
لوگ اسے پاکستان پے ڈال رہے ہیں۔
عجیب فتنہ پھیلا ہوا ہے۔
کنفیوزن پھیلاتے ہیں..
ضروری نہیں کہ جس طرف تیرا اشارہ ہے ان لوگوں نے قتل کروایا ہو ایسے لوگ دشمن کے بھی ٹارگٹ ہوتے ہیں انتشار پھیلانے کے لئے ۔ لیکن تیرے جیسے لوگوں کے ہوتے ہوئے ملک کی خیر خواہی نہیں ہو سکتی ۔

ارشد شریف صاحب کی ناگہانی موت کا سن کر بہت افسوس ہوا۔ اگر یہ درست ہے کہ انہیں کینیا میں قتل کیا گیا ہے تو پھر سلمان اقبال اے آر واۓ کو اسکی تحقیقات میں شامل کرنا ضروری ہے

پاکستان ایک غلام ریاست بن چکا ہے ۔لک میں مکمل ظالمانہ مارشل لاء ہے سب کے حقوق سلب ہوچکے ہیں عوام کو اب بغاوت کرنی ہوگی ورنہ کیڑے مکوڑے کی طرح مار دئیے جاؤگے حقیقی آزادی کی آخری جنگ ہے

اس میں ریاست کہاں سے آگئی بھائی؟؟
آپکو کیسے معلوم ان کو کس نے مارا ہے ۔
ارشد شریف کے قتل کا افسوس سب کو یے مگر اس میں ریاست یا اسکے اداروں کو کوئی ہاتھ ہے یا نہیں پہلے تصدیق تو ہونے دیں۔
اپنے ملک کو دہشت گرد اور بدنام تو نہ کریں

اے اللہ ارشد شریف شہید کو جنت الفردوس میں اپنے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم کی شفاعت نصیب فرما۔ اور اس نا حق قتل کرنے والے تمام آلہ کار کو نیست و نعبود فرما دے۔
اے اللہ اس قوم کی ان دعاؤں کو قبول فرما لے، ہم تھک چکے ہیں اپنے پیاروں کو کھو کھو کر۔ آمین ثم آمین

سب کہہ رہے ہیں کہ ارشد شریف قتل کر دیئے گئے۔
کوئی ثبوت؟ یا ۔پھر انڈیا اور فتنہ خان کیطرح بس کوئی بھی واقعہ ہو تو الزام تراشی شروع۔
صرف ایک خدشہ ہی ہے حقیقت تو نہیں۔ انتظار کریں۔
تیل دیکھیں تیل کی دھار دیکھیں

آپ ریاست کے خلاف لوگوں کو اکسانے کی بجاے قتل کی اصل وجہ معلوم ہے تو بتائیں۔ یہ ریاست کی غلطی نہیں، یہاں آپ جیسے ریاست کو بدنام کرنے والوں کا قصور ہے جو اپنی مفاد کے خاطر انسانیت سے گر جاتے ہیں۔

Please follow and like us:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Exit mobile version