دوستو ! آپ کو اپنے کسی سیاسی رہنما یا سیاسی نظریات کی وجہ سے جیو سے اختلاف ہو سکتا ہے مگر جیو پر نظر رکھیں یہ حقائق رپورٹ کرتا ہے آپ کو حقائق کا پتہ چل جائے تو سچ خود سامنے آجاتا ہے۔ویسے آج جیو پر خصوصی طور پر نظر رکھیں
جیو سے غلطی ہو سکتی ہے لیکن جیو غدار نہیں ہو سکتا
آپ اپنےگریبان میں دیکھے کہ آپ نے جیو (میر شکیل الرحمان) کو ناجائز گرفتار کروایا اور اب آپ توقعات رکھتے ہیں کہ وہ سچ بھی نہ بولے گا
جتنے حقائق تیرا پیو جیو دے رہا ہے سب کو پتا ہے عمران خان کے دور میں روز معیشت کا رونا روتے تھے اب کیا دودھ اور شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں ملک ڈیفالٹ کے قریب ہے پھر بھی کوئی پروگرام نہیں یہ ڈیٹا خود دیکھ لو 2021 میں معیشت برباد 2022 میں مشکل فیصلے ،ملک ڈیفالٹ کے قریب ہے اس پر خاموشی
شام 6 بجے کی ہیڈ لائن سننے کے لئے جیو نیوز لگایا پہلی خبر ابھی تک ثانیہ مرزا نے شعیب ملک کی برتھڈے وش کا جوابی ٹویٹ نہیں کیا اور پھر گانے ۔
جیو نیوز بند کرکے یو ٹیوب پر ٹاک شاک سننا شروع کر دیا ۔ اور رات کو بس شاہزیب کا پروگرام سنتا ہوں ۔
ازاز بھائی اصل میں جیو شروع سے ہی کنٹرورشل ہے آج سے نہیں، ناجانے کتنے برسوں سے۔
بس وہ حقائق ن لیگ اور زرداری کے نہ ہو پھر بات ہوسکتی ہے
اگر حقائق پر بات کرنی ہے تو اج سے ایک سال پہلے جو ملک ترقی کررہاتھا ۶% سے اج ۸۰%ڈیفالٹ کیسے ؟ کیوں؟ کس کی کرتوت؟ حقائق پر بات کرنی ہو تو توشاخانہ سے زرداری نوازشریف نے کاریں نکالی جو قانوناً غلط ہے بات نہی کرسکتے ہو
کُتےہو
جیو ہمیشہ سے ایجنڈا بنا کر کام کرتا ہے …اسی جیو نے اپنے آقاؤں کے حکم پر عمران خان کو پروموٹ کیا..اسی جیو نے امن کی اشا پر ہندوستانی ٹاؤٹ کا کام کیا…آج یہی جیو اپنے آقاؤں جن کی گانڈ پر بقول حامد میر بیگم نے گولی مری تھی کے حکم پر ایک نے ایجنڈا کے ساتھ سرگرداں ہے.
جھوٹا چینل ہم نے جیو کو دیکھنا ہی بند کردیا اور اس کو آپنے ٹی وی سے ہہ ہٹا دیا
آج گھڑی چور کو مزید ذلیل کیا جاوے گا ۔وہ عمر فاروق کے آفس میں گھڑی کی ڈیل والی ویڈیو آرہی ہے
گانڈو اور گٹر صحافت کرتے ہو پھر عوام کو کہتے ہو جیو دیکھیں۔تمہیں دیکھنے سے بہتر ہے بندہ ٹی وی بند کردے۔سالے گند رپورٹرز
کہیں نہ کہیں پولرائزیشن تو صحافیوں میں پیدا ہو چکی ہے تا ہم جیو میں پولرائزیشن قدرے کم ہے اے آر وائی تو باقاعدہ ایک سیاسی جماعت کا چینل بن چکا ہے
ہم جھوٹ پھیلانے پر اختلاف رکھتے ہیں حقائق سے ھٹ کر خبر چلانے پہ اختلاف رکھتے ہیں ہم آپ کی فکری بددیانتی کیوجہ سے اختلاف رکھتے ہیں
پروپیگنڈہ بیسڈ صحافت میں aryاور geoدونوں برابر ہوتے تھے پھر جیو بازی لے گیا،aryکو شروع سے نہیں دیکھتا تھا جیو کی خبر پہ یقین کچھ تسلسل واقعات اور رپورٹنگ کے بعد اٹھ گیا، جیو فیس ہے کچھ لوگوں،اداروں کے نظریات اور انکی چوہدراہٹ کو قائم رکھنا کالیکن طریقہ مختلف ہے کیسے ہے یہ
یہ ہلکی پھلکی مخالفت کرکے تاثر دیتا مخالفت کا مگر اندر کھاتے بیانیہ بناتا ہے جیسا حکم ملے۔صحافت غیرجانبدار ہوتی ہے اور بتانی نی پڑتی عوام خود سمجھ جاتی ہے،عوامی مفاد کے کتنے پروگرام اور سیاسی لانڈری کے کتنے پروگرام؟ وقت کے ساتھ خود سامنے آجاتا ہوتا ہے
جیو پاکستان کا پاکس نیوز ہے ۔۔دن رات پروپیگنڈا کرتا رہتا ۔۔پہلے سوچتے تھے یہ آرمی اور اسٹبلشمنٹ مخالف ہے اس لیے کررہا ملک میں جمہوریت لانے کے لیے لیکن اب دیکھ کر لگتا یہ پاکستان مخالف ہے
سیاسی انجینیرنگ کی سب بڑی پلیٹ فارم جیو اور جنگ گروپ رہی ہے۔ حال اور ماضی قریب سے تھوڑا آگے ہو تو لگ پتہ جائے۔ ایک صحافی اپنی صحافت کی دفاع کرے تو ٹھیک لیکن کسی گروپ کی دفاع کہاں کی صحافت ہے۔ وویورز اگر آپ کے وویوز سے اتفاق کرے یا نہ کرے اس میں نیوز گروپ کیا انپوٹ
جیو سر بصد احترام گزارش کر رہا کہ میں بھی یہی سمجھتا لیکن جنگ اخبار کا ایک کارٹون نظروں سے گزرا تو یقین ہوگیا کہ یہ گروپ پاکستان تحریک انصاف کے خلاف باقاعدہ فریق ہے اور عمران خان کے خلاف خبروں کو خصوصی کوریج دی جا رہی ہے یہی وجہ کہ آج بول جیو سے کافی زیادہ دیکھا جا رہا
اگر آپ اصول کی صحافت کرتے تو آپ کو صفائیاں نہ دینی پڑتیں۔
کیونکہ سب میڈیا کا رخ ایک بندے کی سیاست کے گرد گھوم رہا ہے تو اس لیے آپ مشکوک ہو رہیں اور صفائیاں دے رہے ہیں۔