Categories
Politics

موجودہ حالات کی عکاسی

اس نےاپنے سیکرٹری سےپوچھا کہ ملک میں گندم کی کیا صورت حال ھے؟سیکرٹری نےکہا سر مافیا نےگندم سٹاک کرکےقیمت دوگنی
کر دی ھے
اس نےتقریبا چلاتےہوئےکہا کہ ہم نےاس بارےمیں کیا کیا ھے؟
سر؛ ہم نےمافیا کی کمر توڑنےکیلیے باہرسے ہنگامی طور پر گندم امپورٹ کر لی ہے

کچھ اربوں روپےکا نقصان ضرور ہوا ہے مگر مافیا کا سدباب کردیا گیا ھے۔دوگنے ریٹ پر ہی سہی مگر عوام کو آٹا اور گندم مل رھےہیں
اس نےقدرےاطمنان کا سانس لیا اور تعریف کی

اس نے پوچھا کہ زرمبادلہ کےذخائر کی کیا صورتحال ھے
سیکرٹری نےبڑے فخریہ انداز میں بتایا کہ ہم نےگورنر اور ڈالر

دونوں امپورٹ کئےہیں جس سےصورتحال کافی بہترھے
اس نےکہا کہ میں سمجھا نہیں
تم کیا کہنا چاہتےہو
سیکرٹری نےجھنپتے ہوئے کہا کہ ہم جو نیا گورنر لائےہیں اس نے آتےہی شرح سود 13.25% کرتے ہوئے سرمایہ کاروں سے کہا کہ قلیل مدتی بانڈز میں سرمایہ کاری کرتے ہوئے بھاری منافع حاصل کر سکتے

جس پر سرمایہ کاروں نےغیر ملکی بنکوں سےدو اڑھائی% پر پیسہ لیا اور ہمارے ہاں بانڈز میں سرمایہ کاری کی،اب وہ ماہانہ کروڑوں ڈالر منافع کی شکل میں ملک سےباہر
لےجا رہےہیں اور ہمارے زرمبادلہ
کےزخائر بھی فی الحال مستحکم ہیں
اس نےخوشی سےٹھنڈا سانس لیا اپنی مالیاتی ٹیم کوخوب داد دی

اس نے پوچھا کہ چینی کی قیمتوں کا کیا بنا؟
سیکرٹری نےشرماتےہوئے جواب دیا سر؛مافیا کی وجہ سےچینی
55 روپےسے 100 اور 110روپےفی کلومل رہی ھے
اس نے تلملا کر قدرے تیز آواز میں پوچھا ؛ہماری حکومت نےاسکے سدباب کیلئےکیا کیاہے؟
سیکرٹری نے جھجھکتےہوےجواب دیا؛سر ہم نےمافیا کی روپورٹ تو

پبلش کر دی ہے؛اور ساتھ ہی تمام ڈی سی اوز کو جرمانےکرنےکا بھی حکم دے دیا ہے
اس نےخوش ہوتےہوئے ایک بار پھر اطمنان کی سانس لی اور اپنے
وزرا کی کارکردگی کی تعریف کی

اس نےسیکرٹری سےپوچھا
اچھایہ بتائو کہ ہماری مالیاتی پوزیشن کیسی ہے
سیکرٹری نےجواب دیا الحمداللّٰہ گزشتہ مالی سال

کے دوران ہم نےصوبوں سےانکا ترقیاتی بجٹ واپس لیکر حکومت کےاکاونٹ میں رکھوا دیاتھا جس
سےہمارا کرنٹ اکاونٹ خسارہ ریکارڈ حد تک کم ہوا ہےجس پر ہر طرف سےواہ واہ ہو رہی ہے
اس نے ایک بار پھر اطمنان کا سانس لیا اور اپنے وزرا کی دل کھول کر تعریف کی

اس نے کچھ سوچتے ہوئے استفسار کیا

کہ دواؤں کےسکینڈل کا کیابنا؟
سیکرٹری نےسینہ چوڑا کرتےہوے جواب دیا کہ سر؛صرف 30ارب کی کرپشن ہوئی تھی۔ہم نےظفر مرزا سےاستعفی لیا اور اسےفورا ملک سےباہر دفع کردیاھے
معاملہ کلوز ہے
اس نےایک بار پھر اطمنان کا اظہار کیا
پھر قدرےپریشانی میں پوچھا کہ کورونا سےبیروزگار غریب مزدوروں

اور دیہاڑی دار لیبر کا کیا بنا؟
سیکرٹری نےجواب دیا؛سر ہم نے
3ماہ پہلےانکو12ہزارروپےکی امداد دی ہے۔جو انکےلئے تا حیات کافی ہے

اس نےپوچھا کہ اچھا یہ بتاو کہ ریاستی اداروں کےمابین تعلقات کیسےچل رھےہیں
سیکرٹری نےکہا سر؛اتنےاچھےکہ انکی ماضی سےکوئی مثال پیش نہیں کی جا سکتی

اس نےمسکراتےہوئےپوچھا
تم اسکی وضاعت کرسکتےہو
سیکرٹری نےکہا جناب ماضی میں جب معیشت5.8% کی شرح
سےترقی کر رہی تھی تو۔ترجمان سےروزانہ بیان جاری ہوتا تھا کہ حکومت معیشت پر توجہ نہیں دےرہی اسکو بہتر کرنےکی ضرورت ھے
آج۔ملکی تاریخ میں پہلی بار ہماری معیشت کی شرح ترقی منفی ہو چکی ھے

اسکے باوجود وہاں سے بیان آتاھے کہ الحمداللّٰہ ہماری معیشت درست سیمت پر گامزن ہے۔اس سےبہتر تعلقات کی کوئی اور مثال پیش نہیں کیا جا سکتی
اس نےخوشی کےجذبات پر قابو پاتے ہوئے سیکرٹری کو ڈانتے ہوئے انداز میں کہا کہ ۔۔بس بس-
جتنا پوچھا ھےاتنا ہی جواب دو

اس نےپوچھا اچھا یہ بتاو

کہ ملک میں ملنگوں اور بھنگیوں کی کیا صورت حال ہے!
سیکریٹری نےشرمندہ ہوتےہوئے کہا کہ سر ملنگوں اور بھنگیوں
کےحالات کافی خراب ہیں۔نشہ
کےحصول کیلئےانکو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے
اس نے درد بھرےلہجے میں پوچھا! کیا میں ملنگوں اور بھنگیوں کا وزیراعظم نہیں ہوں؟
سیکرٹری نے

مودبانہ انداز میں جواب دیا کیوں نہیں سر! آپ بے شک ملنگوں اور بھنگیوں کے بھی وزیر اعظم ہیں۔
اس نےپر عزم لہجےمیں کہا
پھر فورا کابینہ کا ہنگامی اجلاس بلایا جائے
کابینہ کا اجلاس بلایا گیا جس سےخطاب کرتےہوئے اس نےحکم دیا کہ ملک کے چپےچپےپر بھنگ کی کاشت کیجائے
ختم شد

 

Categories
Politics

شیخ کےگھر

ایک چور چوری کرنے شیخ کےگھر پہنچا۔شیخ گھر کےصحن میں لیٹا تھا۔چور نےاپنی چادر زمین پر بچھائی اور خود کمرےسےسامان لینے چلا گیا
شیخ نےاسکی چادر اٹھا کر چھپا لی اور پھر سےسو گیا
چور آیا تو اس نےدیکھا،چادر ھی غائب ھے
اس نےاپنی قمیض اتارکر بچھائی اور پھر اندر سےسامان لینےگیا

شیخ نےقمیض بھی اٹھاکر چھپا لی
چور باھر آیا تو قمیض بھی غائب پائی
اب کی بار اس نےحوصلہ کرتےھوئے اپنی آخری ملکیت دھوتی بھی اتار کر بچھا دی اور ایک بار پھر اندر سامان لینے چلا گیا
شیخ نےدھوتی بھی اٹھا لی
اب جب وہ باھر آیا تو دھوتی بھی غائب تھی۔چور الف ننگا انتہائی بیچارگی

کی حالت میں پریشان کھڑا تھا کہ شیخ صاحب نے اٹھ کر چور چور کا شور مچا دیا۔
چور نے انتہائی بے چار گی سے ایک تاریخی جملہ ادا کیا:

*”او ظالما ،،، اجے وی میں ای چور آں۔

“60 کا پٹرول105 کا، 600 کا آٹا 1450 کا، سو کا ڈالر167 کا، تیس ہزار ارب کا قرضہ 43000 ارب ہوگیا،

8ارب کی میٹرو ایک سو 8ارب کی، تیس وزراء کی جگہ 50 وزراء کرپشن میں ورلڈ انڈیکس میں ترقی، بےروزگاری بڑھ گئی، مہنگائی آسمانوں کو چھونے لگی، سٹاک مارکیٹ بیٹھ گئی، آٹا گھی چینی دوگنی سے بھی زیادہ قیمت پر اور چور کابینہ میں ساتھ بیٹھے ہیں لیکن چور ابھی بھی سابقہ حکمران ہیں

ان کے پاس اب کرنے کو کچھ نہیں ہے تو لازمی ہے چور چور پکارے گے نا جس چیز میں ہاتھ ڈالتے ناکام ہو جاتے ہیں

Categories
Politics

سات غلط فہمیاں

اگر عمران خان نیازی اقتدار میں نہ آتا تو سات غلط فہمیاں مرتے دم تک آپ کی جان نہ چھوڑتیں

1۔ عمران خان سچا ہے روزانہ اس ملک میں 12ارب کی کرپشن ہوتی ہے۔
اگر عمران خان آیا تو وہ روزانہ خزانےکا 12 ارب کا نقصان بچائے گا۔ اب انصافی سمجھ رہےہیں
15مہینوں میں5400 ارب روپے بچا لئے

2- چیلینج کےساتھ میٹرو 8ارب میں بنتی ہےاسی پاگل پن میں رہتےاور مر جاتے شکر ہےاپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں کہ108 ارب نامکمل بنی

3- میرا کپتان غیرت مند ہےکبھی بھیک نہیں مانگےگا قرضہ نہیں لےگا خودکشی کر لےگا IMF نہیں جائے گا. اسی غلط فہمی میں ہم دوسروں کا جینا حرام کئے رکھتے

4-گزشتہ حکومتوں میں10روپے کی پرچی پر طوفان برپا کرنےوالے کپتان کےدور میں سرکاری ہسپتالوں میں اب پرچی500روپےکی ملےگی اور ادویات تو غریب لےہی نہیں سکتا۔اب تبدیلی والا کیڑا آخری سانسیں لےرہا ہے۔شکر ہےکپتان کی اصلیت سامنے آ گئی

5- عمران خان نہ آتا تو انصافیوں نے یہی سمجھنا تھا کہ واقعی یہ350 ڈیم بنا دے گا اسکی صوبائی حکومت نے5سال میں پورےملک کو بجلی بناکر دینی تھی۔ شکر ہے7سالوں کی کرتوت دیکھ لی مرتےوقت کوئی خلش نہیں رہےگی

6- اسد عمر بہت بڑا ارسطو ہے پیٹرول 46 روپے دے گا اس میں بھی 13روپے گورنمنٹ کو ملیں گے پوری دنیا میں گیس کی قیمت نیچے آرہی ہے یہ بھی سستی دےگا پرانےچور تھے بجلی کی اصل قیمت 10روپے یونٹ ہےاوپر والے 6روپے
نواز شریف کی جیب میں جاتےہیں وہ 16کا یونٹ دیتا ہے یہ 10کا دے گا ؟
ہائے رے بدنصیبی28 کا دے رہے ہو اب18 کس کی جیب میں جاتے ہیں ؟ معشیت کا چیتا اب چڑیا گھر میں ہے کیاََ؟

7-ایک بات تو آپ بھول ہی گئے کہ موبائل کارڈ پر 100روپے میں 25 روپے زرداری کی جیب میں جاتےتھےاب کس کی جیب میں جاتےہیں؟ بیرون ممالک سےلوگوں نےیہاں نوکریاں کرنےآنا تھا
انڈیا اور مودی کو ہم نےایسا کرارا جواب دینا تھا اور اپنی تقریروں میں کلبوشن کو دہشت گرد کہناتھا پھانسی چڑھانا تھا،کشمیر بھی آزاد کروانا تھا

وزیراعظم ہاوس کو ہم نے یونیورسٹی میں تبدیل کرنا تھا اور گورنر ہاوس کی دیواروں کو گرا کر فیملی پارک اور تعلیمی درسگاہیں بنانا تھی
ایک ارب درخت لگانے تھے پچاس لاکھ گھر بنانے تھے اور دس ہزار سٹیڈیمز بنانے تھے۔
یااللہ تیرا لاکھ شکر ہے یہ سب کچھ جیتے جی دیکھ لیا

اب کوئی فرق نہیں پڑے گا حکومت گر بھی جائے کوئی دکھ کوئی افسوس نہیں ہو گا کیونکہ عوام کی قسمت میں غربت مہنگائی اور آنسو ہی ہیں عوام کے آنسو ہمیشہ بہتے رہیں گے۔

 

 

 

Categories
Politics

نوازشریف کیس ہائی کورٹ

نیب کے وکیل نےجسٹس اطہر
من اللہ پر اعتراض کردیا اور کہا آپ وکلاء تحریک میں نوازشریف کےساتھ لانگ مارچ میں تھےاس
لیےآپ یہ کیس نہیں سن سکتے
جس پر جسٹس اطہر امن اللہ نےکہا تو پھر احتساب عدالت کا جج بھی یہ کیس نہیں سن سکتا وہ بھی مارچ میں شامل تھا

آپ بہانے نا بنائین کرپشن کا ثبوت دیں ہو سکتا ہے کل جسٹس صدیقی کی طرح میرے خلاف بھی غداری کی مہم شروع ہو جائے اس ملک میں کچھ بھی ہو سکتا ہے آپ کو اس وقت تک جانے نہیں دوں گا جب تک آپ ثابت نا کر دیں کہ نوازشریف نے کرپشن کی یہ میری عدالت ہے اور میں نے اللہ کو جواب دینا ھے

عدالت برخاست نہیں ہو گئی یہ غیر قانونی کیسےھےاگر سپریم کورٹ رات12بجےتک لگ سکتی ہے تو میری عدالت بھی لگ سکتی ہے آپ اطمینان رکھیں اور ثابت کریں کرپشن کہاں ہوئی؟
جب سےیہ بینچ بنا ہے میرا اور میرے بچوں کا پیچھا کیاجا رہا ہے کیا یے یہ میری سمجھ سے باہر ہے نیب کا وکیل رینجرز کی

حفاظت میں عدالت میں آتا ہے میرا سوال وکیل صاحب آپ سے ہے آپ عدالت میں ثبوت دیں کے کرپشن ہوئی ہے اگر نہیں ہوئی تو JIT کی رپوٹ غلط ہے ۔ نوازشریف 3 بار اس ملک کے وزیراعظم کا حلف لیا یہ ثبوت کے ساتھ کہہ رہا ہوں اب آپ ثبوت کے ساتھ کہیں کہ نوازشریف نے کرپشن کی ۔
جسٹس اطہر

جی آپ ہمیں تیاری کیلیےکچھ وقت دےدیں نیب وکیل
آپ تیاری کےساتھ نہیں آئے
12رینجرز اہلکار تو آپ کےساتھ آئےہیں اور آپ کا جونیئر اتنی فائیلوں کےساتھ آیا ہےکچھ تو تیاری ہو گئی آپ کی۔جسٹس اطہر
آپ ہمیں نئی تاریخ دے دیں
نیب وکیل
رات 12 بجے تک یہی ہیں 12 بجے کےبعد تاریخ بدل جائیگئی

میں رات12بجےتک بھی بیٹھ سکتا ہوں آپ ثابت کریں نوازشریف نےکرپشن کی جبتک آپ ثابت نہیں کریں گے یہاں سےنہیں جائیں گےمیرا اور میرے بچوں کا اللہ مالک ہےجو رات قبر میں ہےباہر نہیں آپ ثابت کریں مجھےیہ ناکہیں کہ عدالت کاوقت ختم ہو گیامیں نہیں اٹھونگا کیونکہ ہوسکتا ہےکل بینچ ٹوٹ جائے

اس لیےآپ ثابت کریں نوازشریف نےیہاں یہاں کرپشن کی
جسٹس اطہر امن اللہ
جناب بیرسٹر حامد آمین صاحب آپ نیب کےوکیل کو پانی لاکر دیں ہماری عدالت برخاست نہیں ہو گی کوئی وقفہ نہیں ہوگا بغیر ثبوت کےکیسےکسی شخص کو حراست میں رکھاجا سکتا ہےکیسےکسی کو سزا ہو سکتی ہے؟
جسٹس اطہر من اللہ

ہمارے ملک میں ایک ہوا چلی ہوئی ہے غداری کی مولانا صاحب مشرف کے ساتھ تھے تو غدار نہیں تھے آج غدار ہو گئے ہو سکتا ہے کے عدالت ختم ہوتے ہی مجھے بھی غدار بنا دیا جائے وکیل صاحب آپ کہیں نہیں جا رہے آپ کو بس ثابت کرنا ہے کے کرپشن ہوئی.
جسٹس اطہر من اللہ
ختم شد

Categories
Politics

نااہل عمران

انسانی ذہن جو ان پٹ ہوتی ہے وہی صلاحیت اجاگر ہوتی رہتی ہے
باقی صلاحیتیں کم ہوجاتی ہیں بلکہ ختم۔ایک آدمی اچھا ڈاکٹر بنکر یا بزنس میں تو بن جاتا ہےلیکن زندگی کےباقی معاملات میں نااہل عمران کی یہی کیفیت ہےشراب جھوٹ اور گھٹیا پن میں عروج اور بھونکنےمیں مہارت حاصل کر چکا ہے۔

اکرام اللہ نیازی SDO رشوت لینے کے جرم میں نوکری سے نکال دیا گیا۔ 120 روپیہ ماہانہ تنخوہ لینے والے نے بیٹا آکسفورڈ میں داخل کروا رکھا تھا۔ – پیسے کیلئے میل پروسٹیٹیوشن پروفیشن پورے 40 سال نبھایا اب 26 سال سے آپنے تجربے کا عملی مظاہرہ KPK پر کر رہا ہے۔ آپنے جیسی ایک نسل بھی تیار کر چکا ہے جنکا وہ رہبر رہنما ہے۔

انسان اللہ کی بہترین تخلیق ہے لیکن افسوس اور دکھ ہوتا ہے کہ بہترین تخلیق کو خود آپنی اہمیت کا احساس نہیں۔ جن لوگوں نے محسوس کر لیا عظیم ہو گئے
جنھوں نے نہیں کیا تو مردہ اور جانور۔
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے۔۔۔
خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے۔

اٹیمی دھماکے.موٹروے. جی ٹی روڈ ڈبل کروانا.چونگی ٹیکس کا خاتمہ شادی پہ ون ڈش کی پابندی.دس ھزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے. بوڑھے پینشنرز کو کریڈٹ کارڈ کا اجرا.میٹرو .اورنج ٹرین.دھشت گردی میں نمایاں کمی. کراچی کا امن بحال اتنے جرم کرنے کے بعد تم کیسے بچ سکتے ھو

وہ مرد نہیں جو ڈر جائے حالات کے خونی منظر سے
جس دور میں جینا مشکل ہو اس دور میں جینا لازم ہے
میاں محمد نواز شریف کے ببر شیروں ہمیں آپ پر فخر ہے

اس مملکت خداداد کو یہی وہ بیماری لاحق ہے جو تندرست نہیں ہونے دے پا رہی ۔ ہمارا میڈیا جس عوام کی رہنمائی کا ٹھیکیدار ہے، علاج تو کجا تشخیص بھی نہیں convey کر سکتا۔ – اپنی سرزمین کو استعمال کرنے دیا گیا۔ملک کو آگ میں دھکیلا۔ملک کو اندھیروں میں دھکیلا۔ملک کا امن تباہ کیا۔عوامی رائے کو مسترد کیا

نواز شریف نے اپنے حصے کا کام کر دیا ، انہوں نے اپنے بیانیے کی قیمت ادا کی ، وہ صحتیاب ہو کر واپس آئیں گے اور اپنا کام وہیں سے شروع کریں گے جہاں چھوڑا تھا ۔۔
مریم نواز

اللہ پاک دونوں باپ، بیٹی کو صدا سلامت رکھے۔آمین

 

Categories
Politics

نواز شریف کا پاکستان

اللہ کو گواہ بنا کر دو سال پیچھے مڑ کے دیکھیں،آج نواز شریف کے پاکستان کی جگہ زوال اور انحطاط آپ کو نظر آۓ گا .آپکو25جولائی2018 جھوٹ، کرپشن، اقربا پروری، اداروں کی تباہی، بھوک، مہنگائی، کا نکتہ آغاز نظر آۓگا

اگر یہی نوازشریف مولانا کا ساتھ دیدیتے تو آج یہ حکومت نہ ہوتی
تاریک انصاف کی حکومت کو لایا تو اسٹیبلشمنٹ
لیکن دوام اسی نواز و زرداری نے بخشی

سی پیک اور ون روڈ ون بیلٹ میں دنیا کے 76ممالک شامل ہو چکے تھے اور 111ممالک نے رضامند تھے
2023تک ڈالر کی جگہ یوآن اور پاکستانی روپےمیں ٹریڈنگ ہونی تھی
دنیا کی معیشت مغرب سےمشرق منتقل ہو جانی تھی
جس سےامریکہ اور مغرب کی معیشت تباہ ہو جاتی

اس چمن کے پھولوں پر رنگ و آب تم سے ہے
اس زمیں کا ہر ذرہ آفتاب تم سے ہے
یہ فضا تمہاری ہے، بحر و بر تمہارے ہیں
کہکشاں کے یہ جالے، رہ گزر تمہارے ہیں

حکومت نے نیب ڈرافٹ رات کی تاریکی میں بھیجا، جس میں چیئرمین نیب اور دیگر کی توسیع شامل تھی، لیکن دوسرے ڈرافٹ سے نکال لیں، اس سے حکومت کی نیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے، اور
اب حکومت ڈرافٹ سے مُکر گئی۔

حکومت کرپشن کیخلاف جنگ چاہتی ہے تو خدا کا خوف کریں، ان کی اپنی صفوں میں بڑےبڑے کرپٹ لوگ بیٹھےہیں

حکومت کو مالم جبہ، بی آر ٹی، بلین ٹری،فارن فنڈنگ کیس میں استشنیٰ ملا ہوا ہےنیب کی ون وے ٹریفک اپوزیشن پر چل رہی ہے

حکومت کو اتنا خوف ہےKPمیں احتساب کمیشن ہی ختم کردیا ایسا لگتا ہےوہاں سارے فرشتےرہتے ہیں

برصغیر پاک و ہند کےمسلمانوں کی تاریخی حقیقت
مسمان پچھلےہزار سالوں سےہندوستان میں رہ رہےہیں لیکن نہ کبھی اپنے وطن سےمحبت کی نہ
دفاع نہ ہی وفا کی بلکہ ہمیشہ حملہ آوروں کا ساتھ دیا۔حملہ آور زیادہ ترمسلمان تھےہندوستانی مسلمان ذاتی فائدےکیلئےاور اندھے اعتقادمیں انکی حمایت کرتےرہے

حالانکہ نہ تو وہ پرہیز گار مسلمان تھےاور نہ ہی انھوں نے ماسلام کی خدمت کی بلکہ اپنی بادشاہت کو بڑھاتےاور بچاتےرہے۔اسلام کی خدمت صوفیاء نےکی چاہےوہ غوری،مغل تغلق،سوری،صلاح الدین یا ابراہیم لودھی ہو۔اس ملک میں رہ کر،کھا کر کبھی پیار نہ کیا۔ہزار سالوں سےجس قوم نےوطن سےمحبت اور

وفا نہ کی ہو اسکی فطرت کیسی ہوگی؟ کیونکر ہم مسلمان اور پاکستانی سےوطن سےوفا اور محبت کی امید کر سکتےہیں
معمولی ذاتی فائدےکیلئےہم اس ملک کو ہر وقت بیچنے پر تیار رہتےہیں۔یہی ہماری فطرت اور سرشت ہے۔وطن سےمحبت نہ ہم نےکی نہ کبھی کریں گےجج اور جنرل بھی تو ہم میں سےہیں
ذرا سوچئے

Categories
Politics

ذاتی فعل کا مسئلہ کیا ھے؟

جب رسول اللہ اور اصحابہ کرام نے اسلامی ریاست کی بنیاد رکھی تو ذاتی فعل اور عمل کو بنیاد بنایا۔ اور ہزاروں لاکھوں عملی نمونے پیش کئے تاکہ آنیوالی مسلمان ریاستوں کی رہنمائی ہوتی رہے۔ یہ سلسلہ خلافت کے قیام تک چلتا رہا۔ ہر مسلمان خلیفہ نے آپنی ذات کو نمونے کے طور پیش کیا۔

یورپ نے جب ترقی پائی اور بےراہروی کا راستہ اپنایا تو آپنے گناہوں کو چھپانے کیلئے یہ نظریہ ابھارا گیا۔ اس کی حقیقت یہ تھی کہ حکمران طبقہ کو کردار اور احتسابی عمل سے مبرا کیا جا سکے۔ آہستہ آہستہ یہ معاشرتی برائیوں کا کوریج بن گیا۔ شراب پیو زنا کرو بلکہ ہر برائی کو ذاتی معاملے کے لبادے میں لپیٹ کر لوگ پارسا بننا شروع ہو گئے۔ حکمران طبقہ سرمایہ کار اور انٹلیکچوؤل طبقات نے پسماندہ طبقے کا خوب استحصال کیا۔اور یوں کبھی شخصی آزادی اور کبھی ذاتی آزادی کے نام پر مغربی معاشرے میں سیکس شراب اور باقی برائیاں سرعام کی جانے لگیں۔

مسلمان ملکوں میں آزادی کے بعد تیل اور دولت کی فراوانی ہوئی تو تہذیبوں کا ٹکرائو بھی ہوا۔ مسلمان ملکوں میں دولت کے ساتھ مغرب کا یہ فلسفہ بھی ایمپورٹ کیا گیا تاکہ اسلام میں ممنوع اور حرام اعمال کو ذاتی فعل کی چھتری میں چھپایا جا سکے۔ یہ طبقہ بھی حکمران سرمایہ کار اور انٹلیکچوؤل اکٹھا جس نے مسلمان عوام کا خوب استحصال کیا۔ اس فلسفے کی خوب تشہیر کی گئی کہ یہ ایک مکمل مستقل سوچ میں ڈھل گیا۔ اسلام کا کردار سازی کیلئے عملی سوچ کا نظریہ اس برائی کے نظریئے میں دب کر رہ گیا۔ طاقتور طبقہ ذاتی فعل کی آڑ میں گناہ بھی کرتا رہا ھے غریب عوام کو استعمال بھی اور بیوقوف بھی۔ وسائل ہونے کی وجہ سے اسکی تشہیر مسلسل جاری ھے جسے ہم جیسے بیوقفوں نے اپنا لیا ھے۔

اب بحیثیت مسلمان قوم ہم نے فیصلہ کرنا ھے کہ ہمیں دائرہ اسلام کی حدود میں رھنا ھے یا یورپ معاشرے کی حدود کو مشعل راہ بنانا ھے۔

درحقت یہ طبقات کی جنگ ہے طاقتور اور غریب کی جنگ۔ طاقتور آپنی برائیوں کو اور غریب کے استحصال اور غریب طبقہ آپنے تحفظ کی جنگ لڑ رہا ھے۔ اور میں ان طبقات میں کس طرف ہوں یہ سوال ہم سب کیلئے ھے۔

Categories
Politics

بلڈی سویلین

یہ بلڈی سولین نام کی مخلوق دنیا میں صرف ایک جگہ پائی جاتی ھے۔ ایسی ڈھیٹ ھے کہ جتنا چاھے برا سلوک کر لو پھر بھی بے شرموں کی طرح چلی آتی ھے۔ بلڈی سولین کو گھر کرائے پر لینا ہو، پلاٹ خریدنا ہو، گھر خریدنا ہو،علاج کرانا ہو یہاں تک کہ پیٹرول ڈلوانا ہو یا اکاونٹ کھولنا ہو کنٹونمنٹ اور عسکری بنک کا رخ کرتے ہیں۔ اچھے ڈاکٹر بھی CMH کے لگتے ہیں چاہے 500 میل کا سفر کر کے آنا پڑے۔ 1500 روپے فیس دے کر بھی لائن میں لگے رہتے ہیں اور بڑے تحمل سے جھڑکیں بھی کھاتے ہیں۔ بلڈی سولین بےشرمی ڈھیٹ پن میں آہنی مثال آپ ہیں۔ سیمنٹ آٹا دلیا یا ضروت زندگی کی کوئی بھی چیز پیسے دیکر خریدنی ہو تو بھی فوجی عسکری کا لیبل دیکھ کر ہی خریدتے ہیں۔ چاھے جتنا ذلیل ہونا پڑے۔ خود داری اور بلڈی سولین کا ملاپ ہی نہیں۔ بلڈی سولین اتنے بے شرم ہیں کہ خود داری اور عزت نفس میلوں دور بھاگ جاتے ہیں۔ بار بار ذلیل ہونا انکی فطرت بن چکا ھے۔ جہاں عسکری، بحریہ،یا ڈیفینس کا بورڈ دیکھتے ہیں پلاٹ خریدنا شروع ہو جاتے ہیں سو روپے کی چیز لیبل دیکھ کر ہزار میں خرید لیں گے۔ فوجی عسکری بحریہ کے نام پر جتنا لوٹ لو پھر بھی خوش ہوتے ہیں کیسی پاگل قوم ھے بلڈی سولین۔ نہ جانے یہ پیار کرتے ہیں یا بیوقوف ہیں اتنا بھی نہیں جانتے کہ فوجی عسکری بحریہ اور کنٹونمنٹ کے نام کاروباری اداروں کے ہیں پھر بھی لٹنے پر تیار رہتے ہیں۔ انکی قیمت چاہے مارکیٹ ریٹ سے تین گنا ھو پیسے دینے کو تیار رہتے ہیں۔ یہ بلڈی سولین ان ناموں پر آپنا سب کچھ لٹوانے پر ہمیشہ تیار یہاں تک کہ آپنے گھر پاکستان سے بھی لا تعلق ہو چکے ہیں۔ کاھل جاہل قوم اسی میں خوش ہیں کہ غلامی کو بخوشی قبول کر رکھا ھے۔

Categories
Politics

خدا کیلئےاسےضرور پڑھیں

خدا کیلئےاسےضرور پڑھیں – زانی خاں کے فالور پر افسوس اور دکھ ہوتا ہے۔یہ ہیں مسلمان
زانی جسکی حرامی بیٹی ہو اسکو بطور قومی قاید ذاتی معاملہ قرار دےکر مان سکتےہیں۔اسکی شرعی سزا سنگسار ہے۔لیڈر کا کردار مثالی ہوتا ہےہمارے نبی کی یا صحابہ کی مثال جنہوں نےکردار سے مثال دی

ہم کس قدر بے حس ہو چکے ہیں اسے گناہ کی بجائے فخر کرتے ہیں۔لعنت ایسے لوگوں پر اور سوچ پر۔ ایسی قومیں تباہ ہوتی ہیں اور لوگ بھی۔بڑا گناہ چوری ہے یا زنا بمع حرامی بیٹی۔اسکو ذاتی معاملہ کہنے والے یا تو حرامی ہیں یا حرام کی کمائی سے پروردہ ہیں۔

لعنت ہے گندی سوچ پر۔ زنا پر آرگو بھی کرتے ہیں اور جائز بھی کہتے ہیں۔لعنت ہزار بار لعنت تا قیامت۔ اگر رتی بھر غیرت اور انسانیت ہے تو اسکے خلاف اٹھیں غیرتمند بنیں۔خدا کا خوف کریں۔ ثابت کریں آپ حلالی ہیں۔

اگر حکمران فاسق و فاجر ہو
بے ایمان ہو جھوٹا ہو تو اسلام میں عوام کو*خروج* کا حکم ھے
نکلو اور اسے نکال دو
اسلام انقلاب کا حکم دیتا ھے
کہنے کو تو ہم مسلمان ہیں لیکن ایمان کی کمزوری کی وجہ سے ہم قادیانی بد کردار جابر حکومت کے خلاف بغاوت نہیں کرتے۔
یاد رکھیں آزادی کیلئے نکلنا ہوگا

رپوگبڈا کی تاریخ انسانی تاریخ جتنی پرانی اور اہم ہے۔ انسانوں نے کئی بڑی جنگیں پروپیگنڈے سے جیتیں۔
پاکستان کی آزادی کے بعد مقتدر طاقتوں نے ملک کو دفاعی ریاست بنانے اور آپنی اہمیت کو ملکی سلامتی کیلئے ناگزیر بنانے میں اسکا بھرپور استعمال کی

اور مذموم مقاصد کیلئے کامیابیاں حاصل کیں۔
نیازی کو اقتدار میں لانے الیکشن چوری کرنے سے انھیں جو بدنامی ملی اس سے عوام کی توجہ ہٹانے کی ذمہ داری ڈونکی کنگ کے سپرد کی
ڈونکی کنگ کبھی بھینسیں فروخت کرنے کبھی کفائیت شعاری کبھی گورنر ہائوسز عوام کیلئے کھولنےپر عوام کو مصروف کر کے –

اصل مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے میں لگا ہے۔ جو جاری و ساری ھے۔

Categories
Politics

سی پیک اور پاکستان کی بدقسمتی

اس بدقسمت ملک کےبھاگ تیسری بارجاگےکہ کسی دوسرےملک نےپاکستان میں انوسٹمنٹ کرنےکی کوشش کی اس بار چین نےسی پیک کےزریعے ہمارےملک کو دھشتگردی سےبزنس کی طرف لانےکی کوشش کی مگر افسوس کہ تیسری بار بھی یہ ملک ابھاگ رہا کہ ہم اس ترقی سے محروم ہو گئے-

ایک قوت کےکہنےپر ایک جھوٹا نظریہ تخیلق کیاگیا کہ سی پیک ایک نئی چائنیز ایسٹ انڈیا کمپنی ہےجو اس ملک پر قبضہ کر لےگی نواز شریف نےننھا سا پودا لگا کربہت کم وقت میں اس منصوبےپرعمل پیرا ہوا جتنی تیزی کےساتھ اس منصوبہ کاانفرا سٹرکچر2سے3سالوں میں تقریباً پچاس فیصد سےاوپر مکمل ہو-ا

وہ حیرت انگیز تھا، کیونکہ جس ملک میں ایک چھوٹی سی سڑک کو بنانے میں سالوں لگ جایں، اس میں اتنی کم مدت میں پچاس فیصد سے اوپر مکمل ہونے میں مسلم لیگ کی حکومت کا ہی کارنامہ تھا۔ جس مہینے میں چین کے وزیراعظم نے ا کر اس منصوبے پر دستخط کرنے تھے، ٹھیک اسی مہینے اس ملک کے نام نہاد ہمدرد نے ا کر اسلام اباد پر قبضہ کر لیا۔

چین کے سفیر اور چین کی حکومت کی زاتی درخواست کے باوجود ان صاحب نے اسلام اباد پر سے قبضہ چھوڑنے سے انکار کر دیا۔ دوسری بار جب چین کے کنٹینرز کی پہلی ٹیسٹ شپمنٹ آنی تھی، تو ان صاحب نے دوبارہ سے تمام سڑکیں بند کر کے بیٹھ گۓ۔

پانچ سال تک مسلسل یہ پروپوگنڈہ کیے رکھا کہ سی پیک ملک دشمن منصوبہ ہے اور نوز شریف نے ملک چین کے ہاتھوں بیچ دیا۔ ایک جعلی نظریہ تخلیق کیا گیا کہ سی پیک چین کی ڈاریکٹ انویسٹمنٹ نہیں ہے بلکہ یہ ایک قرض ہے جو پاکستان نہیں چکا پاے گا، نتیجے میں چین اس ملک پر قبضہ کر لے گ

یہ کہا گیا کہ یہ قرض 8%کے سود پر لیاگیا ہےجو کہ بلند ترین سطح ہے۔ جب کہ اصل صورت حال یہ تھی کہ سی پیک46 بلین ڈالر کی انوسٹمنٹ تھی جو کہ بعد میں 56بلین ڈالر ہو گی اسمیں سےبڑا حصہ34 بلین ڈالر انرجی سیکٹر کےلیےتھی اسمیں حکومت پاکستان نےایک روپیہ کی انوسٹمنٹ یا قرضہ نہیں لیناتھا

اس عرصے میں تھر کول کا پروجکٹ جو کہ ایک مقامی کمپنی انگرو کے ساتھ شراکت میں سندھ حکومت نے دو ماہ پہلے مکمل کیا ہے۔ ریلوے کی upgradation کے لیے چھ بلین کے لون کی منظوری ہوئ مگر بدقسمتی سے یہ لون ضائع چلا گیا۔ اور کبھی بھی استعمال میں نہ لایا گیا۔ یہ ریلوے کی ترقی اور لون سیاسی صورت حال کی وجہ سےضائع چلا گیا تین بلین ڈالر کا لاہور کراچی موٹر وے میں ملتان -سکھر سیکشن 390 کلو میٹرکےلیےلیا گیا جو کہ اگست ۱۹ میں مکمل ہو گا

گوادر پورٹ کی ڈیویلپمنٹ کےلیے تین بلین ڈالر اور نواز شریف کے جانے سے پہلے دس بلین ڈالرکراچی ماس ٹرانسپورٹ جو کہ جولاہی ۱۹ میں مکمل ہو گی اور کے پی میں چھوٹےڈیم بنانےکےلیے لیا اس کے بعد اج تک چین نے ایک پیسہ کی انوسٹمنٹ نہیں کی اور نہ کرنے کا ارادہ ہے۔ رزاق داود صاحب نے حکومت میں اتے ہی یہ اعلان کیا کہ چین کے ساتھ سارے اگریمنٹس دنیا کے لیے اوپن کریں گے اور ان کو ریوائز کیاجاے

بلکہ وہ اس حد تک گے کہ سی پیک کو کچھ سالوں تک فریز کیا جاے گا۔ کچھ دن پہلے کی خبر ہے کہ رزاق صاحب نے چین کو یہ افر دی ہے کہ پاکستان میں جو بھی انڈسٹری لگانی ہے وہ چین مکمل ملکیت کے طور پر بھی لگا سکتا ہے، جبکہ اس سے پہلے نواز شریف کی حکومت نے چین پر پابندی عائد کی تھی

کہ وہ پاکستانی بزنس مین کی شراکت داری سےہی پاکستان میں انڈسٹری لگاسکتےتھےاور چین نےاس پر امادگی بھی ظاہر کردی تھی اسی طرح اسد عمر نے حکومت میں اتے ہی اس پروجکٹ کو چائینیز نیو کولونیزم کے نام سے پکارا۔اور کہا کہ یہ پروجکٹ پاکستان کے لیے خطرہ ہے۔اس سٹیٹمنٹ سے جو نقصان ہوا

اس کا مداو ہے کوئ؟ اب تازہ صورت حال سی پیک کی یہ ہے کہ یہ روٹ صرف اور صرف افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی طرح استعمال ہو گا۔ چین کا ٹرک گوادر سے اےگااور جاے گا جس سے صرف ہمیں محصول ملے گا اور بس۔ چین اب کسی اکنامک زون یا فیکٹری یااندسٹری لگانے کے موڈ میں نہیں ہے۔

کیونکہ جس ملک میں ساسی استحکام نہ ہو اور جس ملک کے وزیر اعظم کو انویسٹمنٹ اور قرضہ کے درمیان کے فرق کی سمجھ نہ ہو اس ملک پر پیسہ لگانا بے وقوفی ہے۔

آخر میں اتنا پوچھنا ہےکہ ہم عوام کہاں جایں؟ کہ اس ملک پر دوا کام کرتی نہ دعا

Exit mobile version